پارا چنار (جیوڈیسک) پارا چنار کے طوری بازار میں دو دھماکوں میں شہید ہونے والے افراد کی تعداد 45ہو گئی، 200 سے زائد افراد زخمی ہو گئے۔
پارا چنار میں تین منٹ کے وقفے سے دو دھماکے ہوئے، پہلے دھماکے کی آواز سن کر لوگ پہنچے تو دوسرا دھماکا کردیا گیا، گونج دس سے پندرہ کلومیٹر دور تک سنی گئی۔
کرم ایجنسی کے صدرمقام پاراچنارکی عید گاہ مارکیٹ سے متصل طوری بازارشام پانچ بجے کے بعد دھماکوں سے گونج اٹھا۔طوری بازار میں افطارکی خریداری میں مصروف روزہ داروں کونشانہ بنایاگیا۔
ابھی پہلے دھماکے کے زخمیوں کو ریسکیو کیا جارہا تھا کہ تین منٹ بعد اچانک دوسرا دھماکا کردیا گیا جس سے زیادہ جانی نقصان ہوا۔
عینی شاہدین کے مطابق 10سے 15کلومیٹردور تک دھماکا سنا گیا۔ دھماکوں کے بعد پاک آرمی اور فرنٹیئر کور کے دستے بھی موقع پر پہنچ گئے اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔
ایم این اے ساجد طوری نے بتایا کہ علاقہ ریڈ زون کے قریب ہونے کے باعث یہاں سیکورٹی نہایت سخت ہوتی ہے ۔
پہلے دھماکے میں نقصان کچھ کم ہوا تھا لیکن دوسرے دھماکے میں جانی نقصان زیادہ ہوا ہے۔دھماکوں کے بعد اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی ایوی ایشن کے دو ہیلی کاپٹروں نے زخمیوں کو پشاور منتقل کیا۔ سکیورٹی فورسز نے علاقےکو گھیرے میں لے لیا ۔
ادھر دھماکوں کے بعد قبائلی عوام مشتعل ہوگئےاور انہوں نے پریس کلب پر حملہ کردیا۔ مشتعل عوام نے پتھراؤ کرکے گاڑیوں اور پریس کلب کے شیشے توڑ دیے۔
مشتعل مظاہرین نے سات صحافیوں کے کیمرے چھین کر توڑدیے اور تشدد کرکے جیو نیوز کے رپورٹر علی افضل افضال سمیت 3 صحافیوں کو زخمی بھی کیا۔