کویت سٹی (اصل میڈیا ڈیسک) کویت نے کووِڈ-19 کے کیسوں کی یومیہ تعداد میں اضافے کے پیش نظر 7 فروری سے غیرشہریوں کے ملک میں داخلےپر پابندی عاید کردی ہے۔
کویتی کابینہ کے فیصلے کے مطابق خلیجی ریاست میں کام کرنے والے تارکینِ وطن کے والدین ، بچے اور ان کے ساتھ گھریلو ملازمین اس فیصلے سے مستثنا ہوں گے اور انھیں پابندی کے عرصے کے دوران میں ملک میں آنے کی اجازت ہوگی۔البتہ انھیں کویت میں آمد کے بعد قرنطین میں رہنا ہوگا۔
کویت میں بدھ کو کووِڈ-19 کے 756 نئے کیسوں کا اندراج کیا گیا ہے اور ملک میں کل تشخیص شدہ کیسوں کی تعداد 167410 ہوگئی ہے۔گذشتہ سال کے آخری مہینوں میں کویت میں کرونا وائرس کے 300 سے کم یومیہ کیسوں کی تشخیص ہوتی رہی ہے لیکن اب گذشتہ سال مئی کے بعد ایک مرتبہ پھر یومیہ کیسوں کی تعداد میں اضافہ شروع ہوگیا ہے۔
کویتی کابینہ نے کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے اندرون ملک مزید سخت پابندیوں کے نفاذ کا بھی اعلان کیا ہے۔ان پابندیوں کے تحت رات آٹھ بجے سے صبح پانچ بجے تک تمام کاروباری سرگرمیاں بند رہیں گی۔
کویت کی وزارتی کونسل کے مطابق تمام ریستوران رات آٹھ بجے سے صبح پانچ بجے تک بند رہیں گے۔البتہ وہاں سے کھانا لے جانے یا دوسری جگہوں پر کھانا پہنچانے کی اجازت ہوگی۔
کابینہ نے قومی دنوں کی تقریبات سمیت ہر قسم کے اجتماعات پر بھی پابندی عاید کردی ہے اور کھیلوں کی فیڈریشنوں کو تاحکم ثانی ہرطرح کی سرگرمیاں معطل کرنے کا حکم دیا ہے۔
واضح رہے کہ کویت کی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے 6 جنوری سے برطانیہ کے لیے تمام براہ راست تجارتی پروازوں کی آمد ورفت بند کررکھی ہے۔کویت نے برطانیہ کو کرونا وائرس کے انتہائی خطرے سے دوچار ممالک کی فہرست میں شامل کررکھا ہے۔
دوسرے ممالک کی طرح اس نے یہ فیصلہ برطانیہ میں کروناوائرس کی نئی قسم کے کیسوں میں اضافے کے پیش نظر کیا تھا تاکہ اس نئے وائرس کا شکارافراد سے کویت میں لوگ متاثر نہ ہوں۔