واشنگٹن (جیوڈیسک) کویت کے امیر شیخ صباح الاحمد الصباح نے اتوار کو فرمان جاری کرتے ہوئے قومی اسمبلی کو تحلیل کردیا ہے۔ یہ خبر سرکاری تحویل میں کام کرنے والے ‘کونا’ خبر رساں ادارے نے جاری کی ہے، جس سے قبل ایک ہنگامی سرکاری اجلاس ہوا۔
اِس اقدام کی وجہ ”عدم تعاون” بتائی جاتی ہے، جس سے نہ صرف حکومت ختم ہوگئی ہے، بلکہ قبل از وقت انتخابات لازم ہوگئے ہیں۔
اِس سے ایک ہی روز قبل، پارلیمان کے اسپیکر مرزوق الغانم نےفوری انتخابات پر زور دیتے ہوئے، کہا تھا کہ ملک کو سلامتی اور معاشی چیلنجوں کا سامنا ہے۔
کویت کے آئین کے مطابق، پارلیمنٹ کی معطلی کے دو ماہ کے اندر اندر انتخابات لازم ہیں۔
کویت تیل پیدا کرنے والا اہم ملک اور امریکہ کا ٹھوس اتحادی ہے، جہاں پچھلی بار 2013ء میں پارلیمانی انتخابات ہوئے تھے۔
سنہ 2013کے انتخابات سے پہلے کویت کو خطے میں جاری ‘عرب اسپرنگ’ کی کشیدگی کی باقیات سے سابقہ تھا، اور سرکار کے حامی گروپ سے تعلق رکھنے والے قانون ساز بڑی تعداد میں منتخب ہوئے۔
آئندہ انتخابات میں کویت کو عالمی سطح پر تیل کی گرتی قیمتیں اور اشیا کے نرخ میں گرانی کے معاملات درپیش ہوں گے۔ حکومت کی جانب سے تیل کی فروخت پر دی جانے والی امدادی رقم کی شرح بڑھتی جا رہی ہے، جب کہ دیگر سہولتوں میں کٹوتی کی گئی ہے، جس سے اختلاف رائے پر مبنی جذبات بھڑک اٹھے ہیں۔