ایل این جی درآمد کرنے کا اصولی فیصلہ

LNG

LNG

پندرہ سال پرانے سی این جی اسٹیشنز کو ختم کرنے پر اتفاق نہ ہوسکا۔توانائی کے بحران کو بوتل میں بند کرنے کیلئیایل این جی درآمد کرنے کا اصولی فیصلہ کرلیا گیا۔ کئی گھنٹے طویل آخری اجلاس زیرصدارت وزیر خزانہ سلیم مانڈوی کے ہوا ۔ اجلاس میں کئی وزار گورنراسٹیٹ بینک اور وزارتو ں کے اعلی حکام کی نے شرکت کی ۔ ڈاکٹر عاصم کی کوششوں کے باوجود پندرہ سال پرانے سی این جی اسٹیشنز کو ختم کرنے پر ای سی سی کے شرکا کا اتفاق نہ ہونا معاملے کو مخر کرنے کی وجہ بنا۔

اس سے قبل وفاقی کابینہ نے اوگر اکو وزارت پیٹرولیم کے ماتحت کرنا منظور نہ کیاتھا۔ یہ خواہش بھی تھی ڈاکٹر عاصم کی لیکن پوری نہ ہوسکی۔ ہاں البتہ توانائی بحران کو بوتل میں بند کرنے کیلئیایل این جی درآمد کرنے کا اصولی فیصلہ بالاآخر ہوہی گیا۔

ایل این جی برآمد کا ٹھیکہ ملا گیس پورٹ کمپنی کو ۔ وجہ بتائی گئی کہ اس کمپنی کی بولی سب سے کم 17.7 ایم ایم بی ٹی یو تھی۔ جاتے جاتے اقتصادی رابطہ کمیٹی نے آئل ریفائنریز کے لئے ڈیم ڈیوٹی 9 فیصد کردی تاکہ آئل ریفائنریز اپنے سسٹم کو اپ گریڈ کرسکیں۔ لیکن انڈسٹری حلقے جانتے ہیں کہ بالاآخر بوجھ صارفین پر پڑے گا۔

اس کے علاوہ کراچی ڈیفنس اتھارٹی کو 100میگا واٹ تک پاور پلانٹ لگانے کی اجازت دے دی گئی ہے اور اس کے لئے30ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی بھی منظوری شامل ہے مگر گیس کی شدید کمی میں یہ گیس کہاں سے آئے گی ای سی سی نے یہ نہیں بتایا۔