وزیرآباد (تحصیل رپورٹر) مزدوروں کے عالمی دن یوم مئی کے حوالے سے وزیرآباد میںسرکاری سطح پر مکمل خاموشی چھائی رہی جبکہ غیر سرکاری سطح پر بھی کوئی خاص تقریب سامنے نہ آسکی۔وزیرآباد شہر کٹلری کے حوالہ سے عالمی شہرت رکھتا ہے ۔ شہر میں قائم سینکڑوں کارخانوں میں ہزاروں مزدور اپنی جانیں ہتھیلی پر رکھے دن رات اپنی خدمات سرانجام دیتے ہیں اور یہاں بیشتر ادارے کم اجرت پر غریب مزدوروں کا استحصال کرتے ہیں۔
مگر شام کو چند روپے گھر لے جانے والے، اپنے بچوں کی دو وقت کی روٹی کیلئے پریشان غریب کی کہیں شنوائی نہیں ہوتی۔ دوسری جانب حکومتی اداروں میں بھی ملازمین کی کثیر تعداد مزدوری کرکے رزق حلال کماتی ہے انہی اداروں میں تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن بھی شامل ہے جہاں سینکڑوں مزدور کام کرتے اور انتہائی قلیل اجرت پر گزر بسر کرتے ہیں۔
شہر اور مضافاتی علاقوں میں قائم بھٹوں پر بھی مردوخواتین مزدوروں کی بڑی تعداد کام کرتی ہے۔ سال میں ایک دن یکم مئی یوم مزدور سے منسوب ہے مگرمزدوروں کے حقوق کی باز یابی کیلئے مخصوص دن یوم مئی کے حوالے سے حیرت انگیز طور پر شہر میں اس بار کوئی سرکاری تقریب منعقد نہ ہوئی اور نہ ہی اس حوالہ سے کوئی بیان جاری کیا گیا ہے جس سے مزدوروں کے تئیں حکام بالا اور با اثر طبقات کی عدم توجہی کا اندازہ لگایاجاسکتا ہے۔