محنت کش نے سیرت النبی کی ضخیم کتاب زبانی یاد کر لی

Mohammad Bashir Khan

Mohammad Bashir Khan

حیدر آباد (جیوڈیسک) ماہ رمضان کا آغاز ہوتے ہی جہاں ہر مسجد میں نماز تروایح نہایت خشوع و خضوع سے پڑھی جاتی ہے وہیں مختلف اداروں اور محلوں میں بھی نماز تروایح کا اہتمام کیا جاتا ہے۔

جس کے لیے حفاظ نہایت محبت اور محنت سے نماز تروایح میں قرآن پاک سنا رہے ہیں۔ حیدرآباد میں ویلڈنگ کے کام سے رزق حلال کمانے والے سابق کونسلر محمد بشیر خان نے بزرگی کے عالم میں سیرت نبویؐ پر مولانا صفی الرحمٰن مبارکپوری کی تحریرکردہ اول انعام یافتہ کتاب الرحیق المختوم کو حفظ کر لیا ہے جس میں انہیں 12 سال کا عرصہ لگا ہے۔ رابطہ عالم اسلامی مکہ مکرمہ کے زیر اہتمام منعقدہ سیرت نگاری کے عالمی مقابلے میں اول آنے والی عربی کتاب کا اردو ترجمہ ہے جو سیرت نگاری کا ایک معیاری نمونہ ہے۔

کتاب اصلاً عربی زبان میں لکھی گئی جسے جید علماء اور محققین کے ایک بورڈ نے 171 مسودات میں سے پہلا انعام دیا جس کے بعد مصنف نے اس کا اپنے ہی قلم سے اردو میں ترجمہ کیا۔ کتاب میں منتخب مذہبی واقعات کی علمی اور تحقیقی حیثیت کو نمایاں کیا گیا ہے۔

کتاب میں عرب کے محل وقوع، وہاں آباد قومیں، حکومتیں، سرداریاں، ادیان و مذاہب، دور جہالت کی چند جھلکیاں، خاندان نبوت، ولادت باسعادت رسول کریمؐ، حیات طیبہؐ کے 40 سال، ازواج مطہرات، اسرا اور معراج، ہجرت، مکی زندگی، مدنی زندگی، غزوات، صلح حدیبیہ، فتح مکہ، حجتہ الوداع اور دیگر موضوعات کو نہایت تحقیق کے بعد ضبط تحریرمیں لایا گیا ہے۔

656 صفحات پر مشتمل کتاب الرحیق المختوم 1983 میں شایع ہوئی جسے سابق کونسلر محمد بشیر نے اپنی زندگی کے 50 سال پورے کرنے کے بعد قرآن پاک پڑھنے کے بعد سیرت نبوی کے واقعات کو جامع انداز سمجھنے کیلیے پڑھنا شروع کیا۔

محمد بشیر ایک عام مزدور کی حیثیت سے 1983 میں بلدیہ اعلی حیدرآباد کے لطیف آباد نمبر 11 سے کونسلر منتخب ہوئے اور آج بھی وہ ویلڈنگ کے کام سے وابستہ ہیں لیکن اس دوران 12 سال کے دوران انہوں نے اس کتاب کو زبانی یاد کر لیا اور اب ان میں صلاحیت پیدا ہو گئی ہے۔

وہ سیرت مطہرہ کے بارے میں لوگوں کو معلومات فراہم کرتے ہیں۔ محمد بشیر کا کہنا تھا کہ الرحیق المختوم کی مدد سے وہ سیرت پاکؐ سے متعلق کیے جانے والے ہر سوال کا جواب دے سکتے ہیں۔ دوسری جانب محمد بشیر آج بھی اپنے بینک اکاؤنٹ سے پیسے نکلوانے کیلیے دستخط نہیں کر سکتے۔ بلکہ ان کی تصویر سے بینک کا اکاؤنٹ آپریٹ ہوتا ہے۔

محمد بشیر کا کہنا ہے کہ کتاب الرحیق المختوم پڑھنے اور معلومات اسلامی کا خزانہ دل میں اترنے سے اب ہر کوئی ان کی بے حد عزت کرنے لگا ہے اور اپنی معلومات کی درستی کے لیے بھی لوگ ان سے رابطہ کرتے ہیں۔ محمد بشیر کی خواہش ہے کہ وہ اب جلد اﷲ تعالی کا گھر خانہ کعبہ اور اس کے پیارے محبوبؐ کا در مسجد نبوی کی زیارت کیلیے جائے۔