لاہور: عوامی تحریک کے کارکنوں اور پولیس میں جھڑپ

Police Clash

Police Clash

لاہور (جیوڈیسک) پاکستان کے صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں اور پولیس کے درمیان ہونے والی جھڑپ کے بعد پولیس نے پندرہ مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا۔

پیر کی رات گئے پولیس کی بھاری نفری مشینری کے ہمراہ پی اے ٹی کے مرکز ماڈل ٹاؤن پہنچی اور طاہر القادری کے گھر اور سیکریٹریٹ کے باہر سے رکاوٹیں دور کرنے کا مطالبہ کیا۔

اس دوران کارکن مشتعل ہوگئے اور پولیس کی جانب سے صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لیے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کا استعمال کیا گیا، جس علاقہ میدانِ جنگ میں تبدیل ہوگیا۔

تازہ ترین اطلاعات کے مطابق پولیس جانب سے اس کارروائی کے خلاف لاہور میں تحریک مہناج القرآن کے دفتر کے قریب پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں نے احتجاجی مظاہرہ کر رہے ہیں۔

دوسری جانب علامہ طاہر القادری نے پولیس کی جانب لاٹھی چارج کیے جانے کو ایک بزدلانہ کارروائی قرار دیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ حکومت ان کی پاکستان آمد اور ان کے ساتھ آنے والے انقلاب کو نہیں روک سکتی ہے۔

ادھر پولیس کا کہنا ہے کہ یہ رکاوٹیں علاقہ مکینوں کی شکایت پر ہٹائی جارہی ہیں۔ لاہور میں تحریک منہاج القرآن مرکز کے باہر کارکنوں پر تشدد کے خلاف اسلام آباد میں بھی احتجاج کیا گیا۔

خیال رہے کہ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری رواں مہینے 23 جون کو کنیڈا سے آسلام آباد پہنچیں گے، جس کے بعد وہ جی ٹی روڈ سے نکالی جانے والی ریلی کی قیادت بھی کریں گے۔