لاہور (اصل میڈیا ڈیسک) لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں جاں بحق افراد کی تعداد 2 ہو گئی جبکہ 17 افراد زخمی ہیں۔
جوہر ٹاؤن میں ہونے والے دھماکا ایک گھر میں ہوا جس کی آواز دور دور تک سنی گئی، دھماکے سے قریبی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے اور وہاں کھڑی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا، دھماکے سے ایک گھر زیادہ متاثر ہوا جبکہ دیگر گھروں کو بھی دھماکے سے نقصان پہنچا۔
ذرائع کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں زخمی ہونے والے افراد کو مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا۔
اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ دھماکے میں 16 افراد زخمی ہوئے جن میں پولیس اہلکار، ایک خاتون اور دو بچے بھی شامل ہیں اور جلنے کے باعث تمام زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔
بعد ازاں سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر نے میڈیا کو بتایا کہ دھماکے کے نتیجے میں دو افراد جاں بحق اور 17 زخمی ہوئے جن میں سے 4 کی حالت تشویشناک ہے۔
ذرائع کے مطابق اب تک یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ آیا دھماکا کسی ڈیوائس کے ذریعے کیا گیا یا پھر یہ گیس پائپ لائن کا دھماکا تھا تاہم سکیورٹی فورسز اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کے عملے نے علاقے کا محاصرہ کر کے شواہد اکٹھے کرنا شروع کر دیے ہیں۔
جوہر ٹاؤن میں ہونے والے دھماکے کی ایک عینی شاہد خاتون کا کہنا ہے کہ ایک آدمی موٹر سائیکل کھڑی کر کےگیا،پھر موٹر سائیکل دھماکےسے پھٹ گئی جبکہ اس قسم کی اطلاعات بھی ہیں کہ دھماکا خیز مواد ایک رکشے میں رکھا گیا تھا۔
وزیراعلیٰ پنجاب کی زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے دھماکے میں ہونے والے جانی و مالی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے زخمی افراد کو علاج معالجے کی بہترین سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے، انہوں نے جناح اسپتال اور دیگر اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔
دوسری جانب وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے جناح اسپتال میں زخمیوں کی عیادت کی اور ان کے علاج و معالجے کا جائزہ بھی لیا۔