لاہور (جیوڈیسک) اپنوں کے ٹھکرائے ثقلین مشتاق انگلینڈ کی مدد پر آمادہ ہوگئے، ’’دوسرا‘‘ کے موجد پاکستان ٹیم کے دورے میں ایک ہفتے تک میزبان بیٹسمینوں اور اسپنرز کی رہنمائی کرینگے، باقاعدہ معاہدہ جلد طے پانے کا امکان ہے۔
انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ مختصر مدت کیلیے ثقلین مشتاق کی بطور اسپن بولنگ کنسلٹنٹ خدمات حاصل کرنے کا خواہاں ہے، ’’دوسرا‘‘ کے موجد سابق اسپنر کو پی سی بی نے اپنے سیٹ اپ میں کوئی عہدہ دینے سے ہمیشہ گریز کیا، البتہ ویسٹ انڈیز اور نیوزی لینڈ سمیت غیروں نے ان کی رہنمائی سے بھرپور فائدہ اٹھایا، پاکستانی ٹیم کے دورئہ انگلینڈ میں 14جولائی سے شروع ہونے والی ٹیسٹ سیریز میں لیگ اسپنر یاسر شاہ میزبان بیٹنگ لائن کیلیے خطرہ ثابت ہوسکتے ہیں، ای سی بی ان کا بہتر انداز میں سامنا کرنے کیلیے ثقلین مشتاق سے مدد لینا چاہتا ہے، وہ معین علی اور عادل رشید کو بھی اسپن بولنگ کے گُر بخوبی سکھا سکتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق سابق ٹیسٹ کرکٹر سے معاہدہ حتمی مراحل میں ہے تاہم وہ دیگر مصروفیات کی وجہ سے ایک ہفتے کا وقت دے سکیں گے، امکان یہی ہے کہ وہ 22 سے26 جولائی تک شیڈول اولڈ ٹریفورڈ ٹیسٹ کیلیے دستیاب ہوں گے۔انھوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر کہا ہے کہ انگلش ٹیم کے ساتھ کام کرنے کا منتظر اور پرستاروں کی نیک خواہشات کا طالب ہوں، نمائندہ ’’ایکسپریس‘‘ سے بات چیت کرتے ہوئے ثقلین مشتاق نے کہا کہ معاہدہ مختصر وقت کا ہوسکتا ہے لیکن اس دوران بھی بہت کچھ کرنے کا موقع موجود ہوگا، میں ہمیشہ نئے چیلنجز کی تلاش میں رہتا اور ایسی ذمہ داری قبول کرنا پسند کرتا ہوں جس میں کوئی اہم کردار ادا کرسکوں۔
انھوں نے کہا کہ انگلش ٹیم کے ہر اقدام کے پیچھے گہری سوچ کارفرما ہوتی ہے،ای سی بی ہر سیریز کی تیاری اس بات کو پیش نظر رکھتے ہوئے کرتا ہے کہ کس حریف کا سامنا کرنا ہوگا،یہ بالغ نظری کی بات ہے لیکن تمام ٹیمیں اس انداز میں کام نہیں کرتیں۔انھوں نے کہا کہ پی سی بی کی جانب سے رابطہ نہ کیے جانے پر کوئی شکایت نہیں،حکام جانتے ہیں کہ انھیں کس کی ضرورت ہے،کرکٹ میرا جنون ہے، کوچنگ کا سب سے بڑا مقصد یہ ہے کہ اس کھیل نے مجھے جو کچھ دیا اس کو واپس لوٹانا میں اپنی ذمہ داری سمجھتا ہوں۔