لاہور (جیوڈیسک) لاہور کے کیمپ جیل میں سائبر کرائم میں ملوث ملزم پر اسرار طور پر جاں بحق ہو گیا۔ ایف آئی اے نے 10 روز قبل بہاول نگر سے سائبر کرائم کے الزام میں 22 سالہ نوجوان عتیق کو گرفتار کیا۔
نواجوان پر الزام تھا کہ اس نے منی لانڈرنگ میں سائبر کرائم کے ذریعے کسی کی مدد کی ہے۔ ایف آئی نے نے عتیق کو 4 روز اپنے پاس رکھنے کے بعد 3 روز تک اس کا جسمانی ریمانڈ لیا اور پھر اسے لاہور کے کیمپ جیل منتقل کر دیا۔
جہاں پر اس کا بھائی جب اسے ملنے آیا تو عتیق نے اپنے بھائی کو بتایا کہ ایف آئی اے کے شدید تشدد کے باعث اس کی حالت خراب ہے اور ڈاکٹرز بھی اسکا ٹھیک طریقے سے علاج نہیں کرر ہے جس پر عتیق کے بھائی نے اعلیٰ حکام سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تاہم اس کا کوئی رابطہ نہ ہو سکا۔
عتیق کے بھائی نے الزام عائد کیا ہے کہ اس کے بھائی کی موت ایف آئی اے کے تشدد اور ڈاکٹرز کے علاج نہ کرنے کے باعث ہوئی ہے لہذا وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور آئی جی پنجاب واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ہمیں انصاف فراہم کریں۔