لاہور: امیر تنظیم مشائخ عظام پاکستان اور چیئرمین لاثانی ویلفیئر فائونڈیشن انٹرنیشنل صوفی مسعوداحمد صدیقی نے کہا ہے کہ ر فطرانہ،زکوٰة اور صدقات دینے کااصل مفہوم مخلوق خدا کو ریلیف دینا ہے،فطرانہ چاند رات سے قبل ہی ضرورت مندوںکودے دینا چاہیے تاکہ وہ بھی عید کی خوشیوں میں شریک ہوسکیں،زکوٰة ضرور ی نہیں کہ آپ رجب المرجب کے مہینے میں ہی دیں ،نہیں جب بھی آپ ضرورت مندوںکودیکھیں سارے سال کے اندرآپ زکوٰة دیں تاکہ اس کااصل مقصد پورا ہوااوروہ مقصد یہ ہے کہ مسلمانوں کوزیادہ سے زیادہ ریلیف دیاجاسکے،اورجوشخص ضرورت مندوںکی ضرورتوںکوپوراکرتاہے ،اللہ تعالیٰ جل شانہ اس کی دنیاوی وآخروی ضرورتوںکوپورافرماتاہے۔
انہوںنے مزید کہاکہ مثل مشہورہے کہ” اول خویش بعد درویش ”سب سے پہلے آپ اپنے قریبی رشتہ داروںمیں دیکھیں کہ آپ کاکوئی بہن ،بھائی یا قریبی رشتہ دارضرورت مندتونہیں ،اگر ہے تو سب سے پہلے آپ ان قریبی رشتہ داروںکوتحفے تحائف کی صورت میں ان کی ضرورتوںکوپوراکریں ۔آپ نے مزید کہاکہ عیدسمیت کسی بھی موقع پر رشتہ داروں یادوستوںکوملنے جائیں تو مٹھائی لے جانے کی بجائے گھریلو استعمال کی چیزیں مثلاًگھی،چینی ،چائے وغیرہ لیکر جائیں تاکہ ان کی ضروریات زندگی پوراہوں ۔افضل ترین نیکی یہ ہے کہ خوش دلی سے اس فرض کی ادائیگی کواداکیا جائے ،انسان جب کسی انسان کادل خوش کرتاہے تودرحقیقت وہ اللہ تعالیٰ کی ذات اقدس کوخوش کرتاہے ۔اسلئے اپنے صدقات،زکوٰة یا فطرانے کواس جگہ پر دیں جہاں ان کابہترین مصرف ہورہاہو، اللہ تعالیٰ کے فقراکے آستانے بھی بہترین مصرف ہیں جہاں ہر وقت مخلوق خداکی خدمت ہورہی ہے ،ضرورت مندوںکی ضرورتوںکوپوراکیاجارہاہے ،فری لنگر ،فری راشن سمیت لوگوںکی اوربہت سی ضرورتوں کوپوراکیاجارہاہے ،اسلئے اولیاء اللہ کے آستانے مخلوق خداکی خدمت کا بہترین مصرف بھی ہیں۔