لاہور (جیوڈیسک) لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور انسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس آف پاکستان (آئی سی اے پی) نے ٹیکس اصلاحات کے لیے مشترکہ ورکنگ گروپ بنانے کا اعلان کیا ہے۔
ٹیکس سے متعلق مسائل کے حل کیلئے بنائی جانیوالی کمیٹی میں لاہور چیمبر، لاہور ٹیکس بار ایسوسی ایشن اور آئی سی اے پی کے ماہرین شامل ہوں گے جو ٹیکس سسٹم میں بہتری اور ٹیکسز کی شرح میں کمی کے حوالے سے وفاقی اور صوبائی حکومت کو تجاویز ارسال کریں گے۔
گزشتہ روز یہاں لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر انجینئر سہیل لاشاری اورانسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس آف پاکستان کی سی پی ڈی کمیٹی کے چیئرمین اورٹیکس امور کے ماہر رفقت حسین نے اس حوالے سے ایک اجلاس میں شرکت کی۔
انجینئرسہیل لاشاری نے کہا کہ ملکی معیشت کو اس وقت شدید چیلنجز کا سامنا ہے ،ملک میں پبلک پرائیویٹ ڈائیلاگ (پی پی ڈی) کی روایت نہیں ہے، کسی بھی معاملے سے متعلق فیصلے کرتے ہوئےا سٹیک ہولڈرزکو اعتماد میں نہیں لیا جاتا۔ ہم وفاقی حکومت، فیڈرل بورڈ آف ریونیو اورصوبائی حکومت کو ٹیکس اصلاحات کے حوالے سے تجاویز بھیجیں گے، اس وقت بزنس کمیونٹی ٹیکسزکا بوجھ مزید برداشت نہیں کر سکتی۔
درجنوں ٹیکسز کا نفاذ ریونیومیں اضافے کے بجائے کرپشن اور ٹیکس چوری میں اضافے کو فروغ دیتا ہے۔ ٹیکس سسٹم کوآسان اور سادہ بنانا چاہیے، ٹیکس کلچر کو فروغ دینے کیلئے ٹیکسز کی تعداد اور ان کی شرح میں کمی کی جائے، ٹیکس امور کے ماہر چیئرمین سی پی ڈی کمیٹی انسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس آف پاکستان رفقت حسین نے کہا کہ ٹیکس سسٹم میں خرابیوں کی وجہ سے حکومت کو ریونیوکی مد میں سالانہ کھربوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔
ٹیکسز کی زیادہ شرح اور سسٹم کی پیچیدگیوں کی وجہ سے ٹیکس گزارکو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ اگرہم ترقی یافتہ ممالک کی طرح ٹیکس ریفارمز کر لیں تو حکومتی ریونیو میں کئی گنا اضافہ کیا جاسکتا ہے۔ ملکی معیشت کی بہتری کیلئے آئی سی اے پی اور لاہور چیمبر آف کامرس مل کر کام کرینگے۔