لاہور (جیوڈیسک) لاہور پولیس نے بچی زیادتی کیس میں سرکاری محکمے کے چوکیدار اور دو نوعمر بھائیوں سمیت مزید مشکوک افراد کو حراست میں لے لیا، ذرائع کے مطابق حراست میں لیا گیا سرکاری محکمے کا چوکیدار دفتری اوقات کے بعد رکشہ چلاتا ہے۔
گنگارام ھسپتال کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں کھڑے رکشوں میں سے صرف اس کے رکشے کا نمبر ٹریس ہو سکا، مغلپورہ سے حراست میں لیے گئے دو بھائیوں میں ایک چودہ سالہ طالب علم جبکہ دوسرا کڑھائی کا کام کرتا ہے۔
والد کے مطابق رات گئے پندرہ سے بیس اہلکار زبردستی گھر داخل ہوئے اور اس کے دو بیٹوں کو اٹھا لے گئے، اہلکاروں نے گھر کا سامان الٹا دیا، ذاتی تصویریں اور کپڑے بھی لے گئے، اس کا کہنا ہے کہ پولیس ملزمان کو پکڑ نہیں سکی، بیگناہوں کو حراست میں لے رہی ہے۔