چمن (اسٹاف رپورٹر) جمعیت علماء اسلام ضلع قلعہ عبداللہ چمن کے رہنماء حافظ محمدصدیق مدنی نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہور شہر کی مسیحی برادری کے چرچ پر ہونے والے خود کش دھماکوں کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے، پاکستان ایک آزاد اسلامی ریاست ہے جس کا آئین ملک میں بسنے والی تمام اقلیتوں خواہ وہ ہندو ہوں۔
عیسائی ہوں یا کسی اور مذہب سے تعلق رکھتے ہوں انہیں وہ تمام حقوق فراہم کرتا ہے جو کہ مسلمان شہریوں کیلئے ہیں، آئین پاکستان کے مطابق ہر اقلیتی برادری پاکستان کا حصہ ہے اور ہم رنگ، نسل اور مذہب کو چھوڑ کر سب سے پہلے پاکستانی ہیں، لاہور میں چرچ پر ہونے والے حالیہ خود کش دھماکوں سے مسیحی برادری کی جو قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔
وہ انتہائی قابل افسوس اور قابل مذمت ہے جس کی مذمت حکومت پاکستان کے کلیدی عہدیداروں سمیت تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والی نمایاں شخصیات نے واشگاف الفاظ میں کی، یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ لاہور میں چرچ پر ہونے والے خود کش دھماکوں کے پیچھے یقینی طور پر ایسے عناصر کا ہاتھ موجود ہے جو ملک کو ٹکڑوں میں تقسیم کرنا چاہتے ہیں اور بد امنی اور انتشار سے آپس کی آگ کو بھڑکانا چاہتے ہیں۔
ایسے عناصرکا ہدف لاہور واقعے کے بعد کے رد عمل کو دیکھتے ہوئے سو فیصد کامیاب نظر آ رہا ہے، لاہور واقعے کے بعد مسیحی برادری کا احتجاج ان کا فطری رد عمل ہے اور ان کو پورا حق حاصل ہے کہ وہ اپنے حقوق کیلئے آواز اٹھائیں لیکن جس طرح شہر لاہور اور اس کے بعد پورے ملک میں مسیحی برادری کی جانب سے جو پر تشدد احتجاج دیکھنے میں آیا ہے وہ انتہائی قابل افسوس ہے۔
چرچ دھماکوں میں جاں بحق ہونے والے مسیحی بھائیوں کیلئے آواز اٹھانے میں پوری پاکستانی قوم مسیحی بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے لیکن احتجاج کو پر تشدد بنانے سے صورتحال مزید گھمبیر ہو گئی ہے جس کا پوری قوم کو افسوس ہے اور اسی سلسلے کی ایک کڑی لاہور واقعے کے بعد مشتعل مسیحی مظاہرین کی جانب سے دو افراد کوصرف مشکوک ہونے کی بنیاد پر زندہ جلایا جانا ہے جو کہ ایک قابل افسوس اور قابل مذمت عمل ہے اور قانون کو اپنے ہاتھ میں لینے کے مترادف ہے۔
حافظ محمدصدیق مدنی نے مزید کہا کہ لاہورکے علاقے یوحناآباد کے دو چرچوں میں ہونے والے دو دھماکوں میںدس افراد کی ہلاکت اور پچاس سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی پُرزورمذمت کی ہے اور سانحہ لاہورچرچ دھماکوں کو عالمی سطح پر پاکستان کو اقلیتیوں کے لئے دہشت گرداور غیرمحفوظ مُلک ثابت کرنے کی ناپاک سازش قراردی ہے اور کہاہے کہ سانحہ لاہورچرچوںمیں ملوث عناصرکو حکومتِ پنجاب اور وفاقی حکومت سُراغ لگاکر کیفرِ کردارتک پہنچائے۔
اِن رہنماؤں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اَب حکومت ہر حال میںملزموں کو گرفتار کرنے میں تیزی لائے اوراِس طرح حکومت جلد مُلک کو انتہاپسندوں اور جرائم پیشہ افرادسے پاک کرنے میں کامیابیوں سے ہمکنار ہوجائے۔
محمدصدیق مدنی جمعیت علما اسلام چمن آفس تاج روڈ چمن بلوچستان