لاہور (اصل میڈیا ڈیسک) ڈینگی کیسز میں اضافہ جاری ہے، رواں سال اب تک 11 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں اور 6 ہزار 144 افراد وائرس کا شکار ہو چکے ہیں۔
پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں ڈینگی مچھر کے وار جاری ہیں اور شہر کے 10 میں سے 3 ٹاؤنز میں ڈینگی مچھر کے حملے سب سے زیادہ ہیں۔
ضلعی انتظامیہ کی لاپرواہی سے اب تک11 شہری جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، اقبال ٹاؤن میں ایک ہزار 776، ڈیفنس میں ایک ہزار 634 اور گلبرگ میں ڈینگی کے 813 مریض رپورٹ ہوئے ہیں۔
پانی سر سے گزر نے پر اب اعتراف کیا جا رہا ہے کہ ڈینگی عملہ کم ہے، بروقت سر ویلنس نہ ہونا بھی ڈینگی پھیلنے کا سبب ہے۔
محکمہ صحت کا دعویٰ ہے کہ ڈینگی ٹیمیں کورونا ڈیوٹی کر رہی ہیں، شہریوں کا عدم تعاون بھی مرض کے پھیلاؤ کا سبب ہے۔
ڈینگی کیسز میں تیزی سے اضافہ ہونے لگا توضلعی انتظامیہ کو بھی ہوش آیا اور ڈینگی لاروا تلف کرنے کیلئے اسپرے شروع کیا گیا۔
سی ای او ہیلتھ لاہور ڈاکٹر فیصل کا دعویٰ ہے کہ اسپتالوں میں اضافی بیڈز اور ادویات سمیت سب سہولتیں دستیاب ہیں۔
محکمہ صحت نے ڈینگی ٹیسٹ کا ریٹ 90 روپے مقرر کیا ہے جبکہ پرائیویٹ لیبارٹریوں میں مریضوں سے 800 روپے تک بٹورے جا رہے ہیں۔
مریضوں اور ان کے لواحقین نے پرائیویٹ لیبارٹریوں کی لوٹ مار کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔