لاہور (اصل میڈیا ڈیسک) لاہور میں مینارِ پاکستان کے مقام پر ہجوم کی ہوس کا نشانہ بننے والی خاتون ٹک ٹاکر عائشہ اکرم نے انٹرویو میں اپنے ساتھ پیش آئے واقعے کی تفصیلات بتا دیں۔
نجی ویب سائٹس سے گفتگو میں ٹک ٹاکر عائشہ نے بتایا کہ سیکڑوں افراد سلیفی لینے کے بہانے انہیں گھیرتے چلے گئے ، ایک موقع پر ان کے پاس یہی آپشن بچا تھا کہ تالاب میں کود جائیں۔
ان کا کہنا تھاکہ ہجوم ڈھائی گھنٹے تک انہیں ہوس کا نشانہ بناتا رہا اور ہراساں کرتا رہا، اس دوران پولیس کو بھی دو مرتبہ اطلاع دی لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔
متاثرہ لڑکی کا کہنا تھا کہ اسے ٹارچر کیا گیا، بال نوچے گئے، لوگ اس کے ساتھ کھیلتے رہے اور اسے بے لباس کر دیا گیا۔
خیال رہے کہ لاہور میں 14 اگست کو گریٹر اقبال پارک میں سیکڑوں افراد نے خاتون ٹک ٹاکر سے بدتمیزی کی،کپڑے پھاڑ ڈالے اور اسے ہوا میں اچھالتے رہے۔
4 روز گزر جانے کے بعد بھی پولیس نے اب تک کسی ملزم کو گرفتار نہیں کیا ہے۔