لاہور : 8 لاشوں، 70 سے زائد زخمیوں کو جناح اسپتال لایا گیا

Police

Police

لاہور (جیوڈیسک) لاہور میں پاکستان عوامی تحریک اور پولیس کے درمیان تصادم کے بعد آٹھ لاشوں اور ستر سے زیادہ زخمیوں کو جناح اسپتال پہنچایا گیا، کئی سیاسی شخصیات بھی غم بانٹنے اسپتال پہنچ گئیں۔

اپنی دو بیٹیوں کی دردناک موت پر اس ماں کو کیسے چین آئے، نظروں میں اور زباں پر صرف ایک سوال، آخر اس کی بیٹیوں کا قصور کیا تھا، تحریک منہاج القرآن میں پولیس آپریشن سے صرف یہی ماں دکھی نہیں اور بھی کئی والدین، بہنوں اور بھائیوں کی آنکھوں میں آنسو،، ہونٹوں پر آہیں۔

جانے والے تو اپنے پیچھے کئی سوال چھوڑ گئے، زخمی حالت میں زندگی اور موت کی جنگ لڑنے والے بھی واقعے کی حقیقت سمجھنے سے قاصر، ذہنوں میں بس گولیوں، لہو اور آگ کے ہولناک مناظر۔

اپنے پیاروں کے جانے کا دکھ منانے والے ہوں، یا درد اور تکلیف سے کراہتے زخمی۔۔ دکھ کی اس گھڑی میں کئی سیاسی شخصیات بھی غم بانٹنے پہنچیں، حکومت پر شدید تنقید کی، جن میں مسلم لیگ ق کے رہنما چوہدری پرویز الہی، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما میاں محمود الرشید اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سردار شہاب الدین شامل تھے۔ اسپتال میں لائے گئے زخمیوں میں زیادہ تر افراد گولیوں سے لہولہان ہوئے تھے۔