لاہور (جیوڈیسک) لاہور میں گرنے والی فیکٹری کے ملبے سے ایک اور لاش نکال لی گئی، حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 52 تک جا پہنچی۔ حکام کو خدشہ ہے کہ اب بھی 10 سے 12 افراد دبے ہو سکتے ہیں۔
لاہورمیں سندر اسٹیٹ کی تباہ حال فیکٹری کا ملبہ ہٹانے کی کوششیں پانچ روزمیں داخل ہوگئی ہیں ، میڈیا ذرائع کے مطابق جاں بحق افراد کی تعداد 52 اورسرکاری اعداد شمار کے مطابق 42 ہوگئی ، سانحہ سندر کے متاثرین سے اظہار یکجہتی کیلئے اسکول کے بچوں نے شمعیں روشن کیں۔
بدھ کی شام سندر انڈسٹریل اسٹیٹ میں فیکٹری زمیں بوس ہونے کے بعد اب بھی موت پر پھیلائے ملبے پرمنڈلا رہی ہے ،پیاروں کے زندہ سلامت ملنے کے بجائے لاشیں دیکھ پر لواحقین روتے ،آہ و بکا کرتے ، بین ڈال رہے ہیں۔
ریسکیو، فوج اور سی ڈی اے کی ٹیمیں لینٹرکاٹ کر زندگیاں ڈھونڈنے کی جستجو میں ہیں ۔ سراغ رساں کتے بھی لائے گئے ہیں۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ملبہ چند گھنٹوں میں ہٹایا جا سکتا ہے، تاہم مزید افراد کے زندہ نکلنے کی امید پر احتیاط برتی جارہی ہے۔
پندرہ سالہ لڑکے کےزندہ نکلنے پر مزید زندگیاں بچنے کی امیدیں بندھ گئیں ،مگر پورا دن لاشیں ہی ملیں ۔ ناامیدی کے سائے میں اسکول کے بچے آگے بڑھے اور شمعیں جلا کر متاثرین سے اظہار یکجہتی کیا۔