اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ سرگودھا میں برآمدات کے فروغ کے لیے ڈرائی پورٹ قائم کی جائے گی، علاقے میں پیدا ہونے والے پھلوں کی برآمد کیلیے تمام تر سہولتیں ایک ہی جگہ میسر ہوں گی اور معدنیات جپسم نمک اور لوہا برآمد کرنے کا عمل بھی انتہائی سہل ہوجائے گا۔
ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر نے ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ فنڈ کے بورڈ آف ایڈمنسٹریٹرز کے 71ویں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا، ڈرائی پورٹ سرگودھا چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور حکومتی تعاون سے چلائی جائے گی، اس علاقے میں تقریباً250کینو پراسیسنگ پلانٹ موجود ہیں، ڈرائی پورٹ کی عدم موجودگی کی بنا پر کینو کی برآمدات کو کلیئرنس کیلیے کراچی لے جایا جاتا ہے جو برآمد کنندگان کے لیے دقت طلب عمل ہے، ڈرائی پورٹ کے قیام سے تمام کنٹینرز کو ایک مرتبہ چیک کر کے برآمد کے لیے سیل کر دیا جائے گاجس سے برآمد کنندگان کو وقت اور پیسے کی بچت ہوگی۔
اجلا س میں کوئٹہ میں پھلوں کے پیکنگ اور پروسیسنگ پلانٹ قائم کرنے کی بھی منظوری دی گئی جس کے لیے ماہرین سے فزیبلٹی اسٹڈی کرائی جائے گی، پلانٹ کوئٹہ چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور پھلوں کے برآمدکنندگان کی ایسوسی ایشن کے تعاون سے چلایا جائے گا جس سے بلوچستان کے زراعت سے وابستہ کسانوں کو اپنی آمدن میں اضافہ کرنے میں مدد ملے گی۔ بورڈ نے کراچی میں کورنگی ٹینری زون میں بائیو گیس کی مدد سے بجلی کی تیاری کے پروجیکٹ میں توسیع کی منظوری بھی دی، بورڈ نے اس ماحول دوست پروجیکٹ کو سراہا اور اس کے انتظامی معاملات کو ماہرین کی زیر نگرانی پروفیشنل انداز میں چلانے کی ہدایت کی۔
بورٖٖڈ نے ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ فنڈ سیکریٹریٹ میں پروجیکٹس کے تکنیکی پہلووں کو جانچنے کے لیے ماہر کے تقرر کی بھی منظوری دی تاکہ ای ڈی ایف بورڈ کے سامنے پیش کیے جانے والے منصوبوں کے قابل عمل ہونے کے متعلق بہترین رائے قائم کی جا سکے۔