لاہور ملازمہ بازیابی کیس سابق رکن قومی اسمبلی کی 50 ہزار مچلکوں کے عوض پر ضمانت منظور کر لی گئی

لاہور : ملازمہ بازیابی کیس میں سابق رکن قومی اسمبلی لیاقت عباس بھٹی کی ضمانت کی درخواست منظور کرلی گئی ہیجبکہ ڈرائیور کو مچلکے جمع نہ کروانے پر جیل بھیج دیا گیا۔ ہفتہ کے روز ملزم لیاقت عباس بھٹی کو جوڈیشل مجسٹریٹ انیق انور چوہدری کی عدالت میں پیش کیا گیا، عدالت نے پہلے پولیس کی درخواست پر ملزم سابق ایم این اے کو 14 روزہ ریمانڈپر جیل بھجوانے کاحکم دیا۔ جس پر لیاقت علی بھٹی کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ان کے موکل پر جو دفعات لگائی گئی ہیں۔

وہ قابل ضمانت ہیں جبکہ جائے وقوعہ سے بھی تمام شواہد اکٹھے کر لئے گئے ہیں لہٰذا ان کے جوڈیشل یا جسمانی ریمانڈ کی ضرورت نہیں ہے، عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد لیاقت عباس بھٹی کی 50 ہزار روپے کے مچلکے کے عوض پر ضمانت کی درخواست منظور کرتے ہوئے رہائی کا حکم دیدیا۔ جبکہ ملزم کے ڈرائیور واجد علی کی طرف سے مچلکے جمع نہ کروانے پر انہیں جیل بھجوا دیا گیا۔

کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان کے وکیل کا کہنا تھا کہ ا س سے قبل اس طرح کے واقعات سامنے آنے کے باعث ڈرامے کو میڈیا میں اچھالا گیا اور تمام واقعے میں ان کے موکل کا ڈرائیور ملوث ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور کے علاقے جوہر ٹان میں پولیس نے سابق رکن قومی اسمبلی کے گھر چھاپہ مار کر زنجیروں میں قید کی گئی 13 ملازمہ اور اس کے بھائی کو بازیاب کرالیا تھا اور لیاقت عباس بھٹی کو بھی گرفتار کرلیا تھا۔