لاہور (جیوڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید کی لاہور ائیر پورٹ آمد پر تحریک انصاف کے کارکنوں نے گو نواز گو کے نعرے لگنا شروع کر دیے۔ پرویز رشید نے صحافیوں سے شکوہ کیا کہ کیا مجھے میڈیا ٹاک کے لئے بلوا کر آپ لوگوں نے کارکنان کو بلایا۔
جس پر صحافیوں کا کہنا تھا کہ ہمیں آپ کی آمد کی اطلاع نہیں تھی۔ ہم تو خود عمران خان کی لاہور آمد کو کور کرنے کے لئے آئے تھے۔ میں پرویز رشید نے کہا کہ ہم میں برداشت ہے، اپنے اوپر ہونے والی تنقید سنتے ہیں۔ ہم نے کبھی اپنے کارکنان کو گالیاں اور مردہ باد کہنا نہیں سکھایا۔
ہم دوسروں کے جلسوں میں جا کر مخالفانہ نعرے نہیں لگواتے۔ یاد رکھیں ایسے نعرے ان کیخلاف بھی لگ سکتے ہیں۔ لاہور شہر میں ہمارے بھی حامی ہیں۔ ہم جلسوں اور دوسروں کیخلاف نعروں کو پروموٹ نہیں کرنا چاہتے۔ ہم میں ہمت اور جرات ہے۔ تشدد کے کلچر کو پرموٹ نہیں کرنا چاہتے۔
جو لوگوں کو ہنگاموں پر اکسائے گا وہ پاکستان کی خدمت نہیں کرے گا۔ پرویز رشید نے کہا کہ ہمیں ڈیڑھ کروڑ اور عمران کو 75 لاکھ ووٹ ملے۔ وزیراعظم کو عوام نے منتخب کیا۔ ایسا کوئی طریقہ نہیں ہے کہ پانچ ہزار لوگ اکٹھے کرکے استعفی مانگ لیا جائے۔
حکومت کو لوگوں نے پانچ سال کیلئے مینڈیٹ دیا۔ الیکشن پانچ سال کے بعد ہی ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم بات چیت اور جمہوریت پر یقین رکھتے اور تمام معاملات کو بات چیت کے ذریعے حل کرنا چاہیے۔ تحریک انصاف کیساتھ مذاکرات مثبت طریقے سے آگے بڑھ رہے تھے کہ خان صاحب کے کان میں شیخ رشید نے سرگوشی کی اور انہوں نے مذاکرات کو ویٹو کر دیا۔