لاہور (جیوڈیسک) لاہور میں چند ہی دنوں کے دوران پارہ جمپ لگاتا ہوا 42 ڈگری سنٹی گریڈ کو چھو گیا۔ دوپہر کے وقت سڑکوں پر لْو چلتی ہے اور انسانوں کے علاوہ پرندے اور دوسرے جانور بھی سائے میں پناہ لئے نظر آتے ہیں۔
لاہور میں گرمی نے اپنا رنگ دکھانا شروع کر دیا، دوپہر کے وقت سورج آنکھیں دکھاتاہے، سڑکیں تپ جاتی ہیں اورلْو چلتی ہے۔شہری کہتے ہیں کہ اپریل میں ہی پسینے چھوٹ گئے، مئی،جون ، جولائی میں کیا بنے گا۔
سورج آگ برسائے تو سایہ دار درخت سے بڑھ کر کوئی جائے پناہ نہیں ہوتی۔ پیاس ستانے لگے تو برف کے گولے اور ٹھنڈے مشروبات نعمت محسوس ہوتے ہیں۔ لاہورمیں گرمی بڑھے تو لوگوں کاسب سے پسندیدہ مقام شہر کے بیچوں بیچ بہنے والی نہر ہوتی ہے۔ مگر شہری کہتے ہیں کہ ان دنوں سوکھی نہر ،تو جیسے ان کا منہ چڑا رہی ہے۔