لاہور (جیوڈیسک) درندہ صفت ملزمان نے 14 سالہ لڑکی کو گھر کے سامنے سے اغوا کر کے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا لیکن کئی گھنٹوں بعد بھی پولیس ملزمان کو گرفتار کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکی ہے۔
اجتماعی زیادتی کا واقعہ لاہور کے علاقے اپرمال میں پیش آیا جہاں حکمران جماعت سے تعلق رکھنے والے بااثر ملزمان نے مبینہ طور پر 14 سالہ آٹھویں جماعت کی طالبہ کو اس کے گھر کے سامنے سے اغوا کیا اور بعد ازاں گیسٹ ہاؤس میں لے جا کر اسے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔
میڈیکل رپورٹ میں بھی زیادتی کی تصدیق ہوگئی ہے جب کہ پولیس نے متاثرہ لڑکی کے اہلخانہ کی دراخواست پر 8 نامزد اور 4 نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔
لڑکی کے بیان کے مطابق ملزم عدنان ثناء اللہ نے اسے گھر کے باہ رسے اغوا کیا اور ہوٹل میں اپنے ساتھیوں سمیت زیادتی کا نشانہ بنایا۔
بعد میں ملزمان نے نامعلوم نمبر سے لڑکی کی ہوٹل میں موجودگی کی اطلاع دی جس پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے لڑکی کو بازیاب کرا لیا۔
پولیس نے ہوٹل مینیجر سمیت 6 افراد کو گرفتار بھی کر لیا ہے۔متاثرہ لڑکی کے اہلخانہ کے مطابق ملزمان کی جانب سے انہیں قتل کی دھمکیاں بھی دی جا رہی ہیں۔
ڈی آئی جی آپریشن حیدر اشرف کا کہنا ہے کہ پولیس ملزمان کی گرفتاری کے لیئے پوری کوشش کر رہی ہے اور مخلتف جگہوں پر چھاپے بھی مارے جا رہے ہیں۔