لاہور(جیوڈیسک) ہائی کورٹ نے آرٹیکل باسٹھ اور ترسیٹھ پر عمل درآمد کیس کی سماعت کرتے ہوئے چودہ امیدواروں کے خلاف کارروائی کے لیے الیکشن کمیشن کوحکم دے دیا ہے۔ لاہور ہائی کورٹ فل بنچ نے یہ حکم نامہ آرٹیکل باسٹھ اور ترسیٹھ پر عمل درآمد کیس میں جاری کیا۔ عدالت نے چودہ امیدواروں کے خلاف کارروائی کے لیے الیکشن کمیشن کوحکم بھی دیا ہے۔
عدالت نے اپیلیں دائر کرنے والے تیرہ سو انتیس امیدواروں سے متعلقہ ایف بی آر اور نیب سے متعلق ریکارڈ طلب کرتے ہوئے سٹیٹ بینک، نیب اور ایف بی آر کو نوٹسز جاری کر دئیے ہیں۔ عدالت نے اپنے حکم نامے میں کہا ہے کہ یہ اہم قومی فریضہ ہے۔ الیکشن کمیشن کا کام انتخابات کرانے تک محدود نہیں بلکہ اصل کام الیکشن کے بعد شروع ہوگا۔
اگر اس کے عوض کوئی میڈل چاہیے تو انتخابات کے بعد دے دیا جائے گا۔ ادھر الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ وہ انتخابات کرانے میں مصرو ف ہے۔ اس قسم کے فیصلے سے الیکشن سے توجہ ہٹ جاتی ہے۔ دوسری طرف ایف بی آر نے کہا ہے چھ سو سے زائد امیدواروں کا ڈیٹا الیکشن کمیشن کو فراہم کیا گیا۔
مگر ریٹرننگ افسران نے امیدواروں کی درست طریقے سے جانچ پڑتال نہیں کی۔ ایف بی آر کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن باقی امیدواروں کی چھان بین کے لیے ڈیٹا فراہم نہیں کر رہا ہے۔