لاہور (جیوڈیسک) لاہور ہائیکورٹ کا عدالتی حکم کے باوجود ضلعی حکومت کے 250ملازمین کو مستقل نہ کرنے پر سخت اظہار برہمی، وزیر اعظم، وزیر اعلیٰ چھٹیوں میں کام کرتے ہیں تو ڈی سی او کیوں نہیں کرتے۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس خالد محمود خان نے کیس کی سماعت شروع کی تو عدالت کے روبرو ضلعی حکومت کے ملازمین کی جانب سے بتایا گیا کہ عدالتی حکم کے باوجود 250 ملازمین کو مستقل نہیں کیا جا رہا ہے جو توہین عدالت ہے سرکاری وکیل نے بتایا کہ دو چھٹیوں کے باعث مستقلی کا نوٹیفکیشن نہیں ہو سکا مہلت دی جائے۔
عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے قرار دیا کہ وزیر اعظم، وزیر اعلیٰ چھٹیوں میں کام کرتے ہیں تو ڈی سی او کیوں نہیں کرتے۔ عدالت نے سرکاری وکیل کو سات روز میں عمل درآمد کر کے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔