لاہور ہائیکورٹ واقعہ کیخلاف وکلا کی ملک گیر ہڑتال، عدالتوں کا بائیکاٹ

Lawyer Strike

Lawyer Strike

لاہور (جیوڈیسک) لاہور ہائیکورٹ واقعہ کے خلاف وکلا کی ملک گیر ہڑتال، فیصل آباد، راولپنڈی، کراچی، کوئٹہ سمیت کئی شہروں میں عدالتی بائیکاٹ، عدالت کے اندر اور باہر پولیس اور رینجرز تعینات کی گئی ہے جبکہ سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔

شیر زمان ایڈووکیٹ کی گرفتاری اور پیش کرنے کے حکم پر وکلا سراپا احتجاج ہیں۔ لاہور بار کی اپیل پر وکلا کی جانب سے لاہور کی ضلعی عدالتوں میں ہڑتال کی جا رہی ہے، لاہور ہائیکورٹ میں وکلا کی جزوی ہڑتال کے باعث سائلین کے کیسز کی سماعت ملتوی کر دی گئی۔ لاہور کی ماتحت عدالتوں میں بھی وکلاء کی عدم پیشی سے سائلین کو پریشانی کا سامنا ہے۔

فیصل آباد میں بھی ڈسٹرکٹ بار ایسوسی کی جانب سے پنجاب بار کونسل کی اپیل پر وکلا کی جانب سے عدالتوں کا بائیکاٹ کیا گیا اور سیشن کورٹ کے سامنے احتجاجی کیمپ بھی لگایا گیا، جس میں شریک وکلا کی جانب سے نعرے بازی بھی کی گئی۔ وکلا کا کہنا تھا کہ جب تک ملتان بار کے صدر کے خلاف مقدمہ واپس نہیں لیا جاتا احتجاج جاری رکھا جائے گا، وکلا کسی بھی عدالت میں پیش نہ ہوئے۔

سندھ بار کونسل، ہائیکورٹ بار، کراچی بار، ملیربار کی اپیل پر وکلا نے ہڑتال کر دی، وکلاء نے ہائیکورٹ، سٹی کورٹ اور ملیر کورٹس کے عدالتی امورکا بائیکاٹ کر دیا۔ مقدمات کی سماعت نہ ہونے سے سائیلین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ جیل سے قیدیوں کو عدالت نہیں لایا گیا۔

اہم مقدمات کی سماعت ججز اپنے چیمبر میں کر رہے ہیں۔ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ اور دیگر ججز نے مقدمات کی سماعت شروع کر دی، سندھ ہائیکورٹ بار کے صدر نے چیف جسٹس سے ملاقات کی اور انہیں مقدمات کی سماعت ملتوی کرنے کی درخواست کی۔

دوسری جانب وکلاء کے احتجاج کے پیش نظر لاہور ہائی کورٹ کے اطراف کو کنٹینرز اور خار دار تاریں لگا کر سیل کر دیا گیا ہے۔ عدالت جانیوالے راستے سیل کر دئیے گئے ہیں جبکہ پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کی گئی ہے۔