لاہور (اصل میڈیا ڈیسک) لاہور ہائیکورٹ نے حکومت کو شوگر ملوں سے چینی 80 روپےکلو خریدنے سے روک دیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد جمیل خان نے ملز مالکان کی ایک ہی نوعیت کی مختلف درخواستوں پر سماعت کی۔
دوران سماعت عدالت نے استفسارکیا کہ قیمتوں کے تعین کا اختیار وفاق کا ہے یا صوبائی حکومت کا؟ اورکیا رولز وضع کیے بغیر قیمت کا تعین کیا جا سکتا ہے؟
عدالت نے استفسار کیا کہ یہ بھی بتایاجائےکہ قیمت کے تعین کیلئے بنائی گئی کمیٹی نے قانون کے مطابق کوئی طریقہ کار وضح کیا یا نہیں؟
شوگر ملز کے وکیل نے نشاندہی کی کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے قیمتوں کے تعین کیلئے کوئی قانون نہیں بنایا، پنجاب حکومت نے 2 اپریل کو شوگر ملز کیلئے چینی کی قیمت 80 روپے کلو مقرر کرنے کا مراسلہ جاری کیا لیکن شوگر ملز مالکان کا مؤقف نہیں سنا گیا۔
وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ اخراجات زیادہ ہونے کی وجہ سےشوگر ملز 80 روپےکلو چینی فروخت نہیں کرسکتیں، استدعاہےکہ چینی کی قیمت80 روپےکلو مقرر کرنے کا اقدام کالعدم قرار دیا جائے۔
لاہور ہائیکورٹ نے شوگر ملز کی درخواست سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے حکومت کو شوگر ملوں سے چینی 80 روپے کلو میں خریدنے سے روک دیا۔
عدالت نے سیکرٹری صنعت،کین کمشنر اور ایف بی آر کے نمائندوں کو کل طلب کر لیا۔