لاہور (جیوڈیسک) ہائیکورٹ نے کمسن بچوں کو بے یار و مددگار چھوڑنے کے مقدمے کی سماعت کے دوران دونوں بچے ماں کے حوالے کرتے ہوئے والد کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
لاہور ہائیکورٹ نے والدین کی غفلت ولاپرواہی کا شکار 2 بچوں کے کیس کی سماعت کی اس موقع پر 6 سالہ عمر اور 5 سالہ آمنہ کی ماں سیماں اور دادا بھی عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔ دوران سماعت جسٹس فرغ نے بچوں کی والدہ سیماں سے استفسار کیا کہ ماں اپنے بچے کیسے چھوڑ سکتی ہے۔
زندگی میں پہلی ماں دیکھی ہے جو اپنے بچے چھوڑ کر چلی گئی جس پرسیماں کا کہنا تھا کہ میرے شوہر عدنان ظفر نے مجھے گھر سے مار پیٹ کر نکالا اور بچے چھین لئے تو بچے اپنے ساتھ کیسے رکھتی، سیماں نے عدالت کو بتایا کہ میں حاملہ ہوں اور عدنان نے مجھے طلاق نہیں دی۔
عدالت میں پیش ہونے والے بچوں کے دادا نے موقف اختیار کیا کہ ٹی پر دیکھا تو بچوں کو لینے آگیا ہوں اور میرا بیٹا دبئی میں نہیں بلکہ پاکستان میں ہی ہے۔ عدالت نے بچوں کے دادا کو ہر ماہ 6 ہزار روپے خرچہ ادا کرنے کا حکم دیتے ہوئے آئندہ سماعت پر عدنان ظفر کو پیش کرنے کا حکم دیا جب کہ کیس پر مزید کارروائی بدھ کو ہوگی۔
واضح رہے کہ پسند کی شادی کرنے والے جوڑے نے جھگڑے کے بعد دونوں بچے پڑوسی ارشد کے گھر چھوڑ کرماں مہکے اور باپ دبئی روانہ ہوگیا تھا جس کے بعد ارشد نے ایک روز قبل بچوں کی جانب سے عدالت میں درخواست دائر کی گئی تھی۔