لاہور (جیوڈیسک) لاہور ہائیکورٹ نے وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق کی پارلیمنٹ میں متنازعہ تقریر کے خلاف درخواست مسترد کر دی اور قرار دیا کہ عدالتیں پارلیمان کی کارروائی میں مداخلت نہیں کر سکتیں۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ نے اقبال طور کی درخواست پر سماعت کی جس میں کہا گیا کہ تحریک انصاف کے دھرنے کے دوران خواجہ سعد رفیق نے قومی اسمبلی کے اجلاس کتے پالنے والے کلچر پر تنقید کی جو دراصل عمران خان پر تنقید تھی۔
قائد اعظم بھی کتے پالتے تھے، اس لیے قومی اسمبلی میں وفاقی وزیر کے بیان کو اسمبلی کی کارروائی سے حزف کیا جائے۔
وفاقی حکومت کے وکیل نے درخواست کی مخالفت کی اور کہا کہ آئین کے تحت ارکان پارلیمان کے فلور پر کی جانے والی کفتگو کو قانونی تحفظ حاصل ہے اور عدالتیں پارلیمنٹ کی کارروائی میں مداخلت نہیں کر سکتیں۔
لاہور ہائیکورٹ نے درخواست مسترد کردی اور قرار دیا کہ آئین کے تحت عدالتیں پارلیمان کی کارروائی میں مداخلت نہیں کر سکتیں۔