اسلام آباد (جیوڈیسک) ہائی کورٹ نے سلمان تاثیر قتل کیس میں عدالت سے سزائے موت پانے والے ممتاز قادری کے خلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
جسٹس نورالحق قریشی اور جسٹس شوکت عزیز صدیقی پر مشتمل 2 رکنی بنچ نے ممتاز قادری کی جانب سے سزائے موت کے خلاف اپیل پر سماعت کی۔ اس موقع پر ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد عبدالرؤف صدیقی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ کوئی برے کردار کا مالک ہو تب بھی کسی کو اختیار حاصل نہیں کہ اسے قتل کر دیا جائے۔
یہ بات درست نہیں کہ واقعے سے قبل سلمان تاثیر اور ممتاز قادری کے درمیان کوئی مکالمہ ہوا تھا، ہر صورت قانون پر عملدرآمد ضروری ہے۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد ممتاز قادری کی سزائے موت کے خلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
واضح رہے کہ سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے ان کے محافظ نے 4 جنوری 2011 کو اسلام آباد سیکٹر ایف سکس کوہ سار مارکیٹ میں ریستوران کے باہر فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا جس میں اس نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ سلمان تاثیر توہین رسالت کے مرتکب ہوئے ہیں۔