لاہور (جیوڈیسک) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس اعجازالاحسن نے کیس کی سماعت کی۔ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ اس حلقے سے ناکام امیدوار عمران خان نے انتخابی نتائج کو الیکشن ٹربیونل میں چیلنج کر رکھا ہے۔
انہوں نے عدالت کو آگاہ کیا کہ عمران خان نے انتخابی عذر داری میں مصدقہ دستاویزات لف نہیں کیں جو کہ عوامی نمائندگی ایکٹ کی خلاف ورزی ہے۔ قوانین کے تحت انتخابی عذر داری دائر کرتے ہوئے مصدقہ دستاویزات لف کرنا لازم ہیں لہذا لیکشن ٹربیونل میں جاری کاروائی کالعدم قرار دی جائے۔
عمران خان کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 میں ریکارڈ دھاندلی کی گئی۔ دھاندلی کے ثبوتوں کو انتخابی عذر داری کے ذریعے الیکشن ٹربیونل میں پیش کیا گیا ہے لہذا الیکشن ٹربیونل کی کاروائی جاری رکھنے اور جلد فیصلہ سنانے کے احکامات صادر کئے جائیں جس پر عدالت نے فریقین کے وکلاءکے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔