لاہور (جیوڈیسک) لاہور ہائیکورٹ نے تحریک انصاف کے تیس نومبر کے جلسے کو روکنے کی درخواست امن و امان کی یقین دہانی پر نمٹا دی، عدالت نے عمران خان پر غداری کے مقدمہ درج کرنے کی درخواست دو دسمبر تک ملتوی کر دی۔
لاہور ہائیکورٹ میں درخواست گزار نے دلائل میں موقف اختیار کیا کہ تیس نومبر کے جلسے سے انارکی پھیلے گی۔ سرکاری وکلاء نے حکومت کی جانب سے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ تیس نومبر کے جلسے کو امن و امان یقینی بنانے کے لیے اقدامات کئے جا رہے ہیں اور شہریوں کے حقوق متاثر نہیں ہونے دیں گے۔ عدالت نے سرکاری وکلاء سے استفسار کیا کہ کیا کنٹینر لگانے سے شہریوں کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جا سکتا ہے۔
حکومت کو جلاؤ گھیراؤ نظر کیوں نہیں آ رہا، حکومت جلسے کی اجازت دے رہی ہے تو اس معالے کو عدلیہ میں کیوں لایا جا رہا ہے؟ عدالت نے عمران خان کے تیس نومبر کے جلسے کو روکنے کے لئے دائر درخواست حکومت کی جانب سے امن و امان یقینی بنانے کی یقین دہانی کی بنا پر نمٹا دی۔ د
وسری طرف فل بنچ نے عمران خان کے خلاف غداری کا مقدمہ چلانے کے لیے درخواست پر ایڈووکیٹ اے کے ڈوگر کو مزید دلائل دینے کی ہدایت دیتے ہوئے سماعت منگل کے روز تک ملتوی کر دی۔ دوران سماعت جسٹس خالد محمود خان نے ریمارکس دئیے کہ جب حکومت عمران خان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرنا چاہتی اور نہ ان کے استعفٰی منظور کر رہی تو پھر عدالت کیوں کارروائی کرے۔