لاہور ہائیکورٹ: پولیس کو گیسٹ ہاوس اور ہوٹلوں پر چھاپے بند کرنیکی ہدایت

Lahore High Court

Lahore High Court

لاہور (جیوڈیسک) لاہور ہائی کورٹ نے ہوٹلز او ر گیسٹ ہاوٴسز میں چھاپوں پر پولیس کی سخت سرزنش کی ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ پولیس کس قانون کے تحت اشتہاریوں کے نام پر ہوٹلوں اور گیسٹ ہاوٴسز میں چھاپے مارتی ہے۔

لاہور ہائی کورٹ میں ہوٹلوں اور گیسٹ ہاوٴسز میں پولیس چھاپوں کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔ نجی گیسٹ ہاوٴس کے مالک ظفر متین نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ پولیس نے اشتہاریوں کو پکڑنے کے بہانے ان کے گیسٹ ہاوٴس پر بغیر سرچ وارنٹ چھاپہ مارا، لیکن پولیس گیسٹ ہاوٴس میں قیام پذیر خواتین اور مردوں کو گرفتار کر کے لے گئی۔ یہی نہیں ان کیخلاف مقدمہ بھی درج کر لیا۔

جسٹس منظور ملک نے قرار دیا کہ شہریوں کی نجی زندگی کوسکون میں رہنے دیا جائے، دروازے توڑ کر چاردیواری کے اندر گھسنا کہاں کاقانون ہے، پولیس کی مرضی کے بغیر کوئی جرم نہیں ہوتا۔

ایس پی سول لائنز نے عدالت میں اعتراف کیا کہ ہوٹلوں اور گیسٹ ہاوٴسز میں اشتہاریوں کے نام پر چھاپے غیرقانونی ہیں۔ فاضل عدالت نے ہدایت کی کہ پولیس اس قسم کی غیرقانونی حرکتیں فوری بند کرے۔