لاہور (جیوڈیسک) ہائیکورٹ کے جسٹس قاسم خان نے کیس کی سماعت شروع کی تو عدالت کے روبرو عوامی تحریک کے وکیل اشتیاق چودھری نے بتایا کہ عدالتی حکم کے باوجود سیاسی کارکنوں کی نظر بندی ختم کر کے انہیں رہا نہیں کیا گیا۔
ہوم سیکرٹری مسلسل ٹال مٹول سے کام لے رہے ہیں جبکہ کارکنوں کی نظر بندی سے متعلق ان کے پاس کسی قسم کا تحریری ریکارڈ موجود نہیں ، دوران سماعت عدالت میں ہوم سیکرٹری پنجاب کی جانب سے بتایا گیا۔
کہ پی ٹی آئی اور عوامی تحریک کے پانج سو اکاون کارکنوں کو رہا کرنے کے احکامات جاری کر دئیے گئے ان کارکنوں سے ضمانتی مچلکے وصول کیے جا رہے ہیں۔ عوامی تحریک کے وکیل بتایا کہ نظربندیان غیرقانونی ہیں اور یہ ثابت ہو چکا ہے۔
تحریک انصاف کے وکیل گوہر سندھو نے موقف اختیار کیا کہ پنجاب حکومت نے کارکنوں کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا ، عدالت نے تمام دلائل سننے کے بعد پنجاب بھر میں سیاسی کارکنوں کی نظربندیاں غیر قانونی قرار دے کر کالعدم قرار دیدیں اور کارکنوں کو بغیر ضمانتی مچلکوں کے تیس منٹ میں رہا کرنے کا حکم دیتے ہوئے تمام درخواستیں نمٹا دی ہیں۔