لاہور (جیوڈیسک) جسٹس شمس محمود مرزا نے طالبہ وانیہ علی کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار کی طرف سے سردار اکبر علی ڈوگر ایڈووکیٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ محکمہ ہائر ایجوکیشن نے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے پریکٹیکلز کا طریقہ کار تبدیل کر دیا ہے اور پرانا طریقہ کار نافذ کر دیا ہے۔
پریکٹیکلز کا طریقہ کار قانون کے مطابق ہر سال پندرہ مئی کو تبدیل کیا جا سکتا ہے مگر طریقہ کار تبدیل کرنے کا نوٹیفکیشن اٹھارہ ستمبر کو جاری کیا گیا۔ درخواست گزار نے یہ بھی کہا ہے کہ پریکٹیکلز کا طریقہ کار تبدیل کرنے کا اختیار محکمہ ہائر ایجوکیشن کو نہیں بلکہ پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کو ہے۔
انہوں نے استدعا کی کہ محکمہ ہائر ایجوکیشن کی طرف سے پریکٹیکلز کا طریقہ تبدیل کرنے کیلئے جاری نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دیا جائے، ابتدائی سماعت کے بعد عدالت نے محکمہ ہائر ایجوکیشن اور پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آٹھ فروری تک جواب طلب کر لیا ہے۔