اسلام آباد (جیوڈیسک) لاہور ہائیکورٹ شہباز شریف کا نام ای سی ایل سے خارج کرنے کا حکم دے دیا۔ سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہبازشریف نے نام ای سی ایل سے نکالنے کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔
لاہور ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ نے شہبازشریف کی درخواست پر سماعت کی، اس دوران شہبازشریف کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ان کے مؤکل مسلسل نیب میں پیش ہورہے ہیں اور ہر انکوائری میں نیب سے تعاون کررہے ہیں، انہوں نے کبھی نیب میں پیشی سے انکار نہیں کیا۔
شہبازشریف کے وکیل نے دلائل میں کہا کہ عدالت ان کے مؤکل کی ضمانت پہلے ہی منظور کرچکی ہے، اس کیس میں بھی نیب کے حوالے سے عدالت کے ریمارکس سب کے سامنے ہیں۔
سابق وزیراعلیٰ کے وکیل نے مزید مؤقف اپنایا کہ شہبازشریف کا نام ای سی ایل سے نہ نکالنا بدنیتی پر مبنی ہے، ان کو اپنی بہو اور پوتی کی خیریت دریافت کرنے بیرون ملک جانا ہے۔
وکیل کے دلائل پر عدالت نے استفسار کیا کہ شہبازشریف کے خلاف دوسرے کیسز میں کیا پیشرفت ہے؟ اس پر عدالت کو بتایا گیا کہ کیسز پر انکوائری جاری ہے اور اب ریفرنس دائر ہونے ہیں۔
عدالت نے درخواست پر سماعت مکمل کرکے شہبازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دے دیا۔
واضح رہےکہ نیب نے گزشتہ برس 5 اکتوبر کو شہبازشریف کو آشیانہ اقبال ہاؤسنگ کیس میں گرفتار کیا جس کے بعد حکومت نے نیب کی سفارش پر ان کا نام ای سی ایل میں ڈالا۔