لاہور (جیوڈیسک) لاہور ہائی کورٹ کے نظر ثانی بورڈ نے سری لنکن کرکٹ ٹیم پر حملہ کے ملزم زبیر عرف نیک محمد کی نظر بندی میں 60 روز توسیع سے متعلق پنجاب حکومت کی درخواست خارج کر دی۔ لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس ناصر سعید شیخ، جسٹس شیخ نجم الحسن اور جسٹس منظور احمد ملک پر مشتمل نظر ثانی بورڈ نے کیس کی سماعت شروع کی تو پنجاب حکومت کی جانب سے بتایا گیا کہ ملزم سری لنکن کرکٹ ٹیم پر حملہ کیس میں ملوث ہے۔
اسے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے گرفتار کیا گیا جبکہ ملزم کی ضمانت منسوخی سے متعلق معاملہ ہائی کورٹ میں پہلے سے زیر سماعت ہے ملزم کی نظر بندی ختم ہونے سے نقص امن کا خطرہ ہو سکتا ہے جبکہ ملزم کے فرار ہونے کا بھی خدشہ ہے لہذا ملزم کی نظر بندی میں 60 روز کی توسیع کی جائے۔
ملزم زبیر کے وکیل نے بتایا کہ الزامات جھوٹے اور بے بنیاد ہیں ملزم کا اس مقدمہ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ نظر ثانی بورڈ نے پنجاب حکومت کی درخواست خارج کرتے ہوئے ملزم کی نظر بندی میں توسیع سے انکار کر دیا جس کے بعد ملزم زبیر کو آج رات بارہ بجے کے بعد رہا کر دیا جائے گا۔ پنجاب حکومت نے ضمانت منظور ہونے کے بعد ملزم زبیر کو کل چار ماہ نظر بند رکھا ہے۔