لاہور (جیوڈیسک) لاہور ہائیکورٹ نے طالبان کے خلاف آپریشن روکنے کی استدعا مسترد کر دی ہے۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے کیس کی سماعت شروع کی تو درخواست گزار کے وکیل ایڈوکیٹ کاشف سلمانی نے موقف اختیار کیا کہ بظاہر حکومت اور طالبان میں مزاکرات تعطل کا شکار ہیں اور حکومت نے ممکنہ آپریشن شروع کر دیا ہے اس میں انسانی جانوں کا ضیاع ہو گا لہذا اسے روکا جائے۔
چیف جسٹس نے درخواست گزار سے کہا کہ پہلے آپ درخواست کے قابل سماعت ہونے پر دلائل دیں۔ چیف جسٹس نے درخواست گذار کو دو سوالوں کے جواب دینے کی ہدایت کر دی۔
چیف جسٹس نے پہلے سوال میں کہا کہ یہ بتایا جائے کہ اگر ملک میں خانہ جنگی یا سول وار ہو تو عدالت کا دائرہ کار کیا ہے؟ اور طالبان کے ساتھ مذاکرات کا حکومت کو کیا فائدہ ہے اور کیا نقصان۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ دفاعی پالیسی بنانا حکومتوں کا اختیار ہے عدالت کا نہیں۔ لاہور ہائیکورٹ نے 28 مارچ تک جواب جمع کروانے کی ہدایت کر دی ہے۔