لاہور (جیوڈیسک) لاہور ہائیکورٹ میں کیس کی سماعت شروع ہوئی تو عدالت کے روبرو درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے ذکی الرحمن لکھوی کی نظر بندی کلعدم قراردے کر رہا کرنے کا حکم دیا تو محکمہ داخلہ پنجاب نے نیا نوٹفکیشن کر کے ذکی الرحمن لکھوی کو دوبارہ نظر بند کر دیا جو توہین عدالت کے مترادف ہے جبکہ یہ اقدام قانون کی بھی خلاف ورزی ہے۔
سرکاری وکیل نے عدالت میں کہا کہ ذکی الرحمن کی نظر بندی سے متعلق اوپن کورٹ میں کچھ نہیں کہہ سکتا جو کہنا ہے تحریری جواب میں کہہ دیا۔
عدالت نے تمام دلائل سننے کے بعد ذکی الرحمن لکھوی کی نظربندی معطل کر کے رہا کرنے کا حکم دیا اور ذکی الرحمن لکھوی کو 10،10 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کی ہدایت کی۔