لاہور (جیوڈیسک) لاہور ہائی کورٹ نے بجلی کی طلب اور پیداوار کا ڈیٹا طلب کر لیا ہے۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کا کہنا ہے کہ رات 8 سے 10 بجے تک کمرشل فیڈر کی بندش کو ممکن بنایا جائے۔ بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خلاف کیس کی سماعت چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کی۔
حکومتی وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ رات آٹھ بجے سے دس بجے تک کمرشل فیڈر بند کرنا ممکن نہیں جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آپ اس کو ہر صورت ممکن بنائیں۔ حکومتی وکیل کا کہنا تھا کہ سرکلر ڈیٹ کے پانچ سو چار ارب روپے میں سے تین سو بیالیس ارب روپے وزارت خزانہ نے جاری کر دئیے ہیں۔
رمضان سے پہلے سترہ سو میگا واٹ بجلی سسٹم میں آجائے گی۔ وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سرکلر ڈیٹ ختم ہونے سے تیس دن کا آئل اسٹاک موجود ہو گا۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد حکومتی وکیل کو ہدایت کی ہے۔ گیارہ جولائی کو بجلی کی پیداوار اور طلب کا ڈیٹا فراہم کیا جائے۔