مصطفی آباد/للیانی : لاہور میں انسانی جانوں کے نقصان پر گہرا دکھ اور افسوس ہے ہم جاں بحق ہونے والے افراد کے اہل خانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ جان کسی کی بھی ہو ہمارے لئے بہت اہم ہے، ذمہ داروں کو سخت سزا دی جائے گی، اس واقعہ میں شرپسند عناصر کے ملوث ہونے کی بھی تحقیقات ہونگی، لاہور میں طاہر القادری کی قلعہ نما رہائش گاہ سے پولیس پر فائرنگ کی گئی، دو طرفہ فائرنگ میں ہلاکتیں ہوئیں۔
ان خیالات کا اظہار حاجی نعیم صفدر انصاری ایم پی اے مسلم لیگ ن نے للیانی پریس کلب میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کوئی بھی حکومت یہ نہیں چاہتی کہ جب ملک میں یکجہتی کی فضاء ہو وہ کوئی بھی ایسا کام کرے جس سے یکجہتی کو نقصان پہنچے۔اس واقعہ کے پس پردہ کسی قسم کی انتقامی کارروائی نہیں تھی۔ ہم ملک میں کوئی نوگو ایریا نہیں چاہتے اس لئے وزیرستان کو بھی کلیئر کرا رہے ہیں۔ہم یکجہتی کا پیدا ہونے والا ماحول برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ماڈل ٹائون میں ڈاکٹرطاہرالقادری کے سیکرٹریٹ کے سامنے بیریئر لگائے تھے جسے ان کی پرائیویٹ سیکورٹی گارڈز نے پولیس کیلئے ممنوعہ قرار دیا تھا۔ پولیس نے یہ تجاوزات ختم کرانے کی کوشش کی تو دوسری طرف سے پہلے پتھرائو کیا گیا بعد میں فائرنگ ہوئی جب کراس فائرنگ ہوئی تو کچھ راہ گیر بھی اس زد میں آ گئے۔ پولیس والے بھی جاں بحق ہوئے اور بے شمار پولیس والے زخمی بھی ہیں یہ واقعہ افسوسناک ہے۔ یہ واقعہ رونما نہیں ہونا چاہئے تھا۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے واقعہ کی بے لاگ تحقیقات کرانے کا فیصلہ کیا ہے اور ذمہ داران کیخلاف کارروائی کی جائے گی۔ وزیراعظم نے بھی اس واقعہ کا نوٹس لیا ہے۔ وزیراعلیٰ تحقیقات کی خود نگرانی کر رہے ہیں۔