بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظر دنیا میں غذائی قلت کے شکار لوگوں کی تعداد 7 کروڑ 70 لاکھ سے بڑھ گی ہے:مجتبیٰ شجاع الرحمن
لاہور(میڈیاورلڈ لائن)وزیرایکسائز وٹیکسیشن ، خزانہ پنجاب مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہا ہے کہ بڑھتی ہوئی آبادی کو موزوں و مناسب شرح پر لانے کے لئے عوام میں شعور اجاگر کرنے اور انہیں بڑھتی ہوئی آبادی کے خطرات’ وسائل کی کمی’ خاندانی منصوبہ بندی کی اہمیت’ بہتر صحت اور خوشحال زندگی کے تصور سے آگاہ کرنے کے لئے معاشرے کا ہر فرد اپنا کردار ادا کرےـمیڈیاورلڈلائن کے مطابق پارٹی ورکرز سے گفتگو کرتے ہوئے مجتبی شجاع الرحمن نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک کے مسائل لامحدود اور وسائل بہت کم ہیں اور بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظر دنیا میں غذائی قلت کے شکار لوگوں کی تعداد 7 کروڑ 70 لاکھ سے بڑھ گی ہے اور ترقی پذیر ممالک کا ہر چھٹا فرد غذائی قلت کا شکار ہے جبکہ 49 ملین لوگ خط غربت سے نیچے زندگی بسر کر رہے ہیں اور ہر 10 ہزار مائوں میں سے 500 مائیں دوران زچگی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھتی ہیںـ اسی طرح 1000 بچوں میں سے 77 بچے دوران پیدائش وفات پا جاتے ہیںـ 58 ملین آبادی کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں جبکہ 49 ملین لوگ صرف ایک کمرے کے گھر میں رہائش پذیر ہیںـ مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہا کہ چار ارب روپے کے چھوٹے قرضے50فیصد خواتین کو دئیے گئے ہیںتاکہ وہ باعزت طریقے سے روزگار کما سکیںاور حکومت 52فیصد سے زائد وسائل خواتین کو فراہم کرے گی۔انہوں نے کہا کہ بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظر پاکستان دنیا میں آبادی کے لحاظ سے چھٹا بڑا ملک بن گیا ہے اور پنجاب کی آبادی 29 سال بعدجبکہ لاہور کی آبادی 20 سال بعد دوگنی ہو جائے گیـ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ رواںمالی سال میں حکومت پنجاب کے اعلان کردہ کئی منصوبے شروع ہی نہیں ہوسکے ،ان منصوبوںکے لئے رکھے گئے فنڈز ضائع ہوگئے ہیں:سعدیہ سہیل رانا لاہور(میڈیاورلڈ لائن)پاکستان تحریک انصاف کی جنرل سیکرٹری شعبہ خواتین و رکن پنجاب اسمبلی سعدیہ سہیل رانانے کہا ہے کہ گزشتہ بجٹ میں رکھے گئے فنڈزضائع ہورہے ہیں اور وزیرا علی نئے نئے منصوبوں کاآغاز کررہے ہیں،میڈیاورلڈ لائن کے مطابق کارکنوںسے گفتگوکرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ رواںمالی سال میں حکومت پنجاب کے اعلان کردہ کئی منصوبے شروع ہی نہیں ہوسکے ،ان منصوبوںکے لئے رکھے گئے فنڈز ضائع ہوگئے ہیں ،عوام پوچھ رہے ہیںکہ جب ان منصوبوں کاآغاز ہی نہیں کرنا تھاتو پھرانہیں بجٹ میں شامل کیوں کیا گیا،پنجاب میںمحکموں کی کارکردگی انتہائی خراب ہے ،کئی محکمے تومنصوبوں کی ابتدائی شکل ہی نہیں بنا سکے،پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ کی دوسرے محکموں سے کوارڈینیشن نہ ہونے کے برابرہے ،حکومتی اراکین ان ترقیاتی کام نہ ہونے پرسخت پریشان ہیںِ،اگلابجٹ سر پرہے اور پرانے بجٹ سے عوام کو کچھ نہیں ملا ن لیگ کاہربجٹ اعداد کا ہیر پھیر ہوتا ہےـ