پاکستان پڑوسی ممالک کے ماہرین کے ساتھ مل کراربن پلاننگ کی سوچی سمجھی دیرپا حکمت عملی اپنائے گا تا:رانا مشہود احمد لاہور(میڈیا ورلڈ لائن)دنیا کے زیادہ تر علاقو ں خاص طور پر ایشیائی ممالک میں دیہات سے انسانی آبادی تیزی کے ساتھ شہروں میں منتقل ہورہی ہے ـ اقوام متحدہ کے مطابق اس وقت دنیاکے شہری علاقوں میں 3ارب 20کروڑ انسان زندگی بسر کررہے ہیں اور 2030ء تک یہ تعداد5ارب تک پہنچ جائے گیـ ایک کروڑ سے زیادہ آبادی والے شہروں سے منسلک خصوصی نوعیت کے سماجی اور اقتصادی مسائل حل کرنے کے چیلنج سے نمٹنا وقت کی ضرورت ہے ـ پاکستان بھی اس سلسلے میں پڑوسی ممالک کے ماہرین کے ساتھ مل کراربن پلاننگ کی سوچی سمجھی دیرپا حکمت عملی اپنائے گا تاکہ ماحولیاتی آلودگی، سالڈویسٹ مینجمنٹ ، ٹریفک کے مسائل اوردیگر سماجی قباحتوں کا ازالہ کیا جاسکے۔یہ بات صوبائی وزیرتعلیم و سیاحت اور آثار قدیمہ پنجاب رانا مشہود احمد خاں نے آج یہاں ماہرین فن تعمیر (آرکیٹیکٹس)کے تین روزہ کنونشن کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں کہیـ انسٹیٹیوٹ آف آرکیٹیکٹس پاکستان کے چیئرمین احمد پرویز مرزا، وائس چیئرمین علی ظفر قاضی اور پریذیڈنٹ جہانگیر خان شیرپاؤنے اس موقع پر تکنیکی مقالے پیش کئےـ وزیرتعلیم پنجاب رانا مشہود احمد خاں نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ بڑے شہر اپنے ساتھ صرف بڑے مسائل ہی نہیں لاتے ، میگاسٹیز میں رہنے والے کے لئے تعلیم و ترقی کے مواقع بھی زیادہ بڑے پیمانے پر دستیاب ہوتے ہیںـوزیراعلی پنجاب محمد شہباز شریف نے ایک سوچی سمجھی حکمت عملی کے تحت لاہور جیسے میگاسٹی کے ساتھ ساتھ پنجاب کے دیگر بڑے شہروں میں رہائشی سہولتوں ، ٹرانسپورٹیشن ، پینے کے صاف پانی اورصحت و تعلیم کی جن جدیدسہولتوں کی فراہمی کا بندوبست کیا ہے ، ہم یہی سہولتیں چھوٹے شہروں تک بھی لے کر جائیں گےـ انہوںنے کہاکہ یہ پاکستان کی بدقسمتی رہی ہے کہ ماضی میں جمہوری حکومتوں کو اپنی آئینی مدت مکمل نہیں کرنے دی جاتی تھی جس کے باعث ترقی کا عمل رک رک کرچلتا رہاـ بہت سے ترقیاتی منصوبے ادھورے رہ گئےـ آنے والی حکومتیں ان منصوبوں کوٹھپ کردیتیںـآج ہمیں جمہوری عمل میں تسلسل کو یقینی بنانا ہوگاـانہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب نے صوبہ بھر میں انڈسٹریل زونز کا جال پھیلا دیا ہے ـجیسے جیسے یہ انڈسٹریل زونز کامیابی کی طرف گامزن ہوں گے ، ان کے گرد پہلے سے آباد قصبے بڑے شہروں کی شکل اختیار کرتے جائیں گےـ حکومت پنجاب ان شہروں میں جدید بستیوں کے کلسٹرڈویلپ کرے گی جن میں نسبتا ارزاںنرخوں پردستیاب جدیدٹیکنالوجی استعمال کی جائے گیـلاہور میں آشیانہ ہاؤسنگ سکیم کی کامیابی اورمستقبل کی ٹاؤن پلاننگ کا حوالہ دیتے ہوئے رانا مشہود احمد خاں نے کہا کہ دنیا بھر میں دریاؤں کے کنارے آباد شہروں میں سب سے قیمتی جگہ وہ ہوتی ہے جس کا رخ دریا کے سامنے آتا ہوـہمیں پاکستان میں بھی اسی رجحان کو فروغ دینا چاہیے جس کے لئے حکومت پنجاب نے لاہور میں دریائے راوی کے کنارے پسماندہ علاقوں کو ترقی دینے کا فیصلہ کیا ہے ـلاہورکے شہریوں کوعالمی معیار کاطرز رہائش فراہم کرنے کے منصوبوں میں دریائے راوی پر جدید سہولتوں سے آراستہ تفریحی سہولتوں کی فراہمی کے منصوبے بھی شامل ہیںـانہوں نے یقین دلایا کہ حکومت پنجاب ماہرین فن تعمیر کے تین روزہ کنونشن کی سفارشات کی روشنی میں باقاعدہ ایکشن پلان ترتیب دے گی جسے لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور صوبے کے دیگر تمام ترقیاتی اداروں کے علاوہ سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹس بھی بلاتاخیرعملی شکل دیں گیـرانا مشہود احمد خاں نے اس موقع پر بلڈنگ میٹریلز اور متعلقہ پراڈکٹس کی نمائش میں لگائے گئے سٹالوں کا دورہ بھی کیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بے سہارا بچوں کی کفالت عظیم عبادت ہے اور ان معصوم بچوں کی دیکھ بھال کرنے والا عملہ بھی خراج تحسین کا مستحق ہے: خواجہ سلمان رفیق محکمہ صحت کے تمام ہسپتال چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر بیورو کی زیر کفالت بچوں کو مفت علاج معالجہ کی سہولیات فراہم کریں گے لاہور(میڈیاورلڈ لائن) مشیر وزیراعلی پنجاب برائے صحت خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ چھوٹے بچوںکو گروپس کی شکل میں چلڈرن ہسپتال بھیجا جائے گا جہاں پیڈیا ٹریشنز ان کا طبی معائنہ کریں گے۔انہوں نے یہ بات آج یہاں چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر بیوروکے دورہ کے موقع پر کہی۔ اس موقع پر خواجہ سلمان رفیق کی اہلیہ شمائلہ سلمان رفیق،بیگم صباء صادق، ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ ڈاکٹر زاہد پرویز، ڈائریکٹر ہیلتھ (ہیڈ کوارٹرز) ڈاکٹر جمیل چوہدری،ڈائریکٹر جنرل چائلڈ پروٹیکشن بیورو محمد یثرب ہنجرا،میڈیکل ڈائریکٹر چلڈرن ہسپتال پروفیسر ڈاکٹر احسن وحید راٹھور اور چلڈرن ہسپتال کے پیڈیا ٹریشنز کی ٹیم ان کے ہمراہ تھی۔ خواجہ سلمان رفیق نے ادارے میں مقیم تمام بچوں کے کمروں میں جا کر ان سے ملاقات کی۔اس موقع پر صباء صادق نے بتایا کہ چائلڈ پروٹیکشن بیورومیں مقیم بچوں کو تعلیم کے ساتھ ووکیشنل ٹریننگ بھی دی جاتی ہے تاکہ وہ بڑے ہو کر اپنے پیروں پر کھڑا ہو سکیں۔انہوں نے بتایا کہ ادارے میں بے آسرا،یتیم، والدین میں طلاقوں کے نتیجے میں بے گھر ہونے والے بچے مقیم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بعض والدین معاشی حالات کی وجہ سے اپنے بچوں کو ادارے میں چھوڑ جاتے ہیں اور بعض نومولود بچے کوڑے کے ڈھیرسے ملتے ہیں جن کو یہاں لا کر ان کی دیکھ بھال اور پرورش کی جاتی ہے۔ بیگم صباء صادق نے کہا کہ بچوں کے علاج معالجہ کے لئے ایک پیڈیا ٹریشن ڈاکٹر احمد ندیم موجود ہیں تاہم ادارے میں مقیم بچیوں کے علاج کے لئے گائنا کالوجسٹ کی بھی ضرورت ہے اور چھوٹے بچوں کے لئے مزید پیڈیا ٹریشنز درکار ہیں۔خواجہ سلمان رفیق نے اس موقع پر کہا کہ لاہور کے علاوہ دیگر شہروں میں قائم چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر بیورو میں مقیم بچوں کا علاج معالجہ سرکاری ہسپتالوں میں مفت کیا جائے گا۔انہوں نے اس سلسلہ میں ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ ڈاکٹر زاہد پرویزکو کہا کہ فوری طور پر تمام اضلاع کے ہسپتالوں کی انتظامیہ کو احکامات جاری کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ والدین کے باہمی جھگڑوں،میاں بیوی میں علیحدگی اور دیگر سماجی ومعاشی مسائل کی وجہ سے متاثر ہونے والے بچوں کا مستقبل خطرے میں پڑجاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ والدین آپس کے تنازعات میں الجھنے سے پہلے اپنے بچوں کا ضرور خیال کریں۔خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ بے سہارا، یتیم اور بے آسرا بچوں کی کفالت ،ان کی دیکھ بھال حکومت کے ساتھ ساتھ پورے معاشرے کی ذمہ داری ہے اور ا س سلسلہ میں مخیر حضرات کو اپنا کردار بھرپور طریقہ سے ادا کرنا چاہیے۔ خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ چائلڈ پروٹیکشن بیورو میں مقیم بچوں کے مسائل حل کرنے کے لئے خواتین پر مشتمل ایک کمیٹی بھی باہمی مشاورت سے تشکیل دیں گے۔انہوں نے کہا کہ یتیم اور بے سہارا بچوں کی کفالت عظیم عبادت ہے اور ان معصوم بچوں کی دیکھ بھال کرنے والا عملہ بھی خراج تحسین کا مستحق ہے۔
صوبائی محکمہ سوشل ویلفیئر صوبے میں خواتین کی فلاح و بہبود کے 4میگا پراجیکٹ 413.72ملین روپے کی لاگت سے مکمل کرے گا: سید ہارون لاہور(میڈیا ورلڈ لائن)جس پرعملدرآمد شروع کردیاگیا ہے جبکہ پانچ بڑے جاری پراجیکٹ ماہ جون میں مکمل ہو کر فنکشنل کردیئے جائیں گےـان مکمل ہونے والے پراجیکٹس پر 384.749ملین روپے کی لاگت آئی ہےـاس امر کا اظہار صوبائی وزیر سماجی بہبودو بیت المال سید ہارون احمد سلطان بخاری نے آج محکمہ کے اعلی سطح کے اجلاس سے خطاب کے دوران کیاـاس موقع پر ڈائریکٹر جنرل سوشل ویلفیئر ، ڈائریکٹر پلاننگ کے علاوہ دیگر افسران بھی موجودتھےـصوبائی وزیر سماجی بہبود نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ 4نئے میگا پراجیکٹس جن میں ”اولڈ ایج ہوم ”کا قیام ملتان میں کیا جائے گا جس پر 28.267ملین روپے، وہاڑی میں، انڈسٹریل ہوم ،بلڈنگ کی تعمیر جس پر 44.442ملین روپے ، پانچ شہروں اوکاڑہ، اٹک، جہلم، چکوال اور منڈی بہاؤالدین میں ”شیلٹر ہوم” کا قیام جس پر 148.080ملین روپے جبکہ فیصل آباد اور سیالکوٹ میں” قصر بہبود ”کا قیام 192.483ملین روپے کی لاگت سے عمل میں لایا جائے گاـانہوں نے بتایا کہ رواں مالی سال کے اختتام تک فیصل آباد میں ”چلڈرن ہوم” ، لاہور میں ”بیگر ہوم”، لاہورمیں ”اولڈایج ہوم” بلڈنگ، لاہور” سوشل ویلفیئر ٹریننگ انسٹیٹیوٹ ”کی اپ گریڈیشن اور 34اضلاع میں قائم دارالامان کی بلڈنگز کی ازسرنو تعمیرومرمت کا کام مکمل ہو جائے گا، اس تمام پراجیکٹس پر9ملین روپے کی لاگت آئی ہےـ انہوں نے کہا کہ وزیراعلی پنجاب کی ہدایت پر محکمہ سماجی بہبود کو صوبے کا رول ماڈل ڈیپارٹمنٹ بنا دیا جائے گاـ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ماحول ہمارے پاس آئندہ نسلوں کی امانت ہے ماحول کے تحفظ کو یقینی بنانا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے :ملک محمد اقبال لاہور(میڈیا ورلڈ لائن)صوبائی وزیر کوآپریٹو ملک محمد اقبال چنٹر نے سوئی گیس کوآپریٹو ہائوسنگ سوسائٹی ڈی ایچ اے میں انسداد ڈینگی کے حوالے سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کیاـاس موقع پر سیکرٹری کوآپریٹو ، رجسٹرار کوآپریٹو ، ڈسٹرکٹ کوآپریٹو آفیسر لاہور کے علاوہ دیگر افسران و شرکاء کی کثیر تعداد موجود تھی ۔ صوبائی وزیر ملک محمد اقبال چنٹر نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماحول کا تحفظ اور ترقی لازم و ملزوم ہیں ـہمارا ماحول ہمارے پاس آئندہ نسلوں کی امانت ہے ماحول کے تحفظ کو یقینی بنانا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے اگر آج اس بات کوسمجھنے میں غفلت برتی گئی تو اس کا نتیجہ تباہ کن ہوگاـانسداد ڈینگی کے حوالے سے حکومت نے متعدد اقدامات کئے ہیں تاکہ صفائی کا عمل اپنا کر ہر شخص ڈینگی لاروے کے خاتمے میں اپنا کردار ادا کرسکے ۔انہوں نے صنعتی عمل اور پھیلتی آبادی سے لاحق ہونے والے خطرات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ صنعتی فضلہ جات کے ساتھ ساتھ کھاد اور سپرے کا استعمال بھی ہوا اور پانی کوآلودہ کررہا ہےـاسی طرح بے ہنگم ٹریفک کا شور اور غیرضروری طور پر بجائے جانے والے ہارن ماحول کے لئے شدید خطرات پیدا کررہے ہیںـ انہوں نے واضح کیاکہ ماحول کے مسائل کسی ایک شہر، علاقے، ملک کے مسائل نہیں بلکہ آج کے دور میں یہ ایک عالمی مسئلہ بن چکا ہے اور پوری دنیا ماحولیاتی آلودگی اور ماحول کو درپیش دیگر مسائل کے حل کیلئے سنجیدہ کوششیں کررہی ہےـانہوں نے مزید کہا کہ حکومت پنجاب ماحول کو درپیش مسائل کے حل کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کررہی ہے اور جلد ان مسائل پر قابو پالیاجائے گا ـانہوں نے کہا کہ عوام میں ڈینگی کے خاتمے اور ماحول کی بہتری کے حوالے سے خصوصی آگاہی مہم کا آغاز کردیا گیا ہےـسیمینار سے سیکرٹری کوآپریٹو بابر حیات تارڑ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ڈینگی کے خاتمے کے لیے عوام میں شعور اور آگاہی بارے مہم کا آغاز کیا ہوا ہے جس سے خاطر خواہ نتائج سامنے آرہے ہیں اب ہر شخص صفائی نصف ایمان کے حصول کو اپنا کر ڈینگی کا خاتمہ حقیقی معنوں میں کررہاہے۔
گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی لگن ،محنت اور مربوط لائحہ عمل اپنا کر ڈینگی کو شکست دیں گے:ملک سیف الملوک لاہور(میڈیا ورلڈ لائن)صوبائی سیکرٹری کوآپریٹو بابرحیات تارڑنے کہا ہے کہ ڈینگی کے ممکنہ خطرات سے لوگوں کو محفوظ رکھنے اور حفاظتی تدابیر سے آگاہی کے لیے اقدامات اور مہم تیزی سے جاری ہے گزشتہ سال کی طرح اس بار بھی مربوط لائحہ عمل اور مشترکہ کوششوں سے ڈینگی کو شکست فاش دیں گے۔ انہوں نے یہ بات ٹی ایم اے آفس اقبال ٹاؤن میں ڈینگی سے بچائو بارے کئے جانے والے ہفتہ وار اقدامات کاجائزہ لینے کے لیے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کی ۔ ڈی ڈی او ہیلتھ ،محکمہ تعلیم، صحت،کوآپریٹو،فشریز، انٹامالوجسٹ،چیف سینٹری انسپکٹرز ، ودیگر متعلقہ اداروںکے افسران نے اجلاس میں شرکت ک۔اجلاس میں انڈور اور آئوٹ ڈور ڈینگی لاروا سرویلنس اورلوگوں کو آگاہی فراہم کرنے کے حوالے سے تمام محکموں کی ہفتہ وار کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ اقبال ٹاؤن کے مختلف علاقوں میں روزانہ کی بنیاد پر دو گھروں کی چیکنگ کی جارہی ہے اور اینٹی ڈینگی ریگولیشنز پر عملدرآمد نہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ ہفتے مختلف مقامات پر کباڑخانوں، مساجد، قبرستانوں،ہوٹلوں، ریسٹورنٹس، ٹائرشاپس،ماربل فیکٹریوں، نرسریوں، پارکوں اور تالابوں میں لاروا کی موجودگی کے امکانات کو چیک کیا گیا جبکہ رسک والے ایریاز میں آئی آر ایس سپرے اور بھرپور صفائی کی سرگرمیاں عمل میں لائی گئیں۔ممبر صوبائی اسمبلی سیف الملوک کھوکھر نے کہا کہ مختلف سکولوں،کالجوں میں ڈینگی سے بچائو بارے حفاظتی تدابیر کے لئے آگاہی واکس اور سیمینارز کا انعقاد عمل میں لایا گیا جبکہ ان سرگرمیوں میں لیڈی ہیلتھ ورکرز،سینٹری پٹرولنگ سٹاف سی ڈی سی سپروائرز،انوائرمنٹ انسپکٹرز اور دیگر اہلکاروں نے حصہ لیا۔ممبر صوبائی اسمبلی نے متعلقہ اداروں کی کارکردگی کو سراہا اور کہا کہ باہمی رابطے مضبوط بنا کر بہترین ورکنگ ریلشن شپ کے ساتھ ہم ڈینگی کو گزشتہ سال کی طرح اس بار بھی سراٹھانے سے پہلے ہی شکست دینے میں کامیاب ہو جائیں گے۔تمام ادارے اس حوالے سے کوئی دقیقہ فروگذاشت نہ کریں۔اس موقع پراجلاس کو بتایا گیا کہ حالیہ بے موسمی بارشوں کے باعث تمام مقامات پر جمع ہونے والے پانی کو فوری طور پر خشک کردیا گیا ہے جبکہ دیگر علاقوں میں کلین سویپ کے علاوہ لوگوں میں آگاہی پمفلٹ بھی تقسیم کئے گئے ہیںـ