لاہور کی خبریں 03/08/2015

Naila Nazir

Naila Nazir

لاہور (خصوصی رپورٹ) نیشنل پارٹی کو پنجاب میں بھرپور طریقے سے آرگنائز کیا جائے گا اور بہت جلد پارٹی کے پرچم ہر جگہ لہراتے نظرآئیں گے۔ان خیالات کااظہار نیشنل پارٹی پنجاب کے جنرل سیکرٹری طالب حسین نے پنجاب کے مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے پارٹی کارکنان کے مختلف وفود سے ملاقات کے دوران کیا۔ملاقات کرنے والوں میں ضلع قصور سے عامر صفدر،اکرم ایڈووکیٹ، ڈاکٹراظہر یونس، لاہور سے فیاض احمد بھٹی،ڈاکٹرعامر،امجدسہیل،وہاڑی سے، راجن پور سے کائنات ملک ،بہاولنگر سے عبداللہ صدیقی ،پتوکی سے حمیدخان،میاں صفدر علی،فیصل آباد سے ڈاکٹر نائلہ ودیگر شامل تھے۔ نیشنل پارٹی کے صوبائی عہدیدارنے بتایا کہ ملک میں صاف ستھری اور اصولی سیاست کے فروغ کے لئے کوشاں ہیں اور ہماری جماعت کا بنیادی مقصد عوامی خوشحالی وملکی ترقی ہے اور اس کے لئے ضروری ہے کہ ملک میں بسنے ولے تمام طبقات کو مساویانہ حقوق کی فراہمی ممکن بنائی جاسکے۔انہوں نے کہا کہ تعلیم،صحت،بروقت انصاف ودیگر سہولیات ہر شہری کا بنیادی حق ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Joseph Francis

Joseph Francis

لاہور (اقبال کھوکھر) قانونی ادارہ CLAAS کے نیشنل ڈائریکٹر وچیئرمین پی سی این پی ایم اے جوزف فرانسس نے موجودہ حکومت کی طرف سے جاری کردہ بلدیاتی نظام کے قوانین میں اقلیتوں سمیت خواتین اور مزدورطبقہ کے براہ راست انتخاب نہ کئے جانے کی شق کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا ہے۔”روزنامہ عوامی محبت” سے بات چیت کرتے ہوئے مقدمے کے مدعی ایم اے جوزف فرانسس نے اپنے وکیل طاہربشیرایڈووکیٹ اورسہیل ہابل کے ہمراہ بتایا کہ ملک میں پہلے ہی قومی وصوبائی اسمبلیوں میں اقلیتوں کو اپنے نمائندے خود منتخب نہ کرنے کے حق سے محروم رکھاگیا ہے اب مقامی سطح پر جس طرزنظام سے اقلیتوں ،خواتین اور مزدوروں کو ایک خاص سازش کے تحت عوامی نمائندگی کے حق سے محروم کیا گیا ہے وہ بنیادی انسانی وشہری حقوق کی بھی پامالی ہے جسے ہم کبھی برداشت نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ مسیحیوں کو منظم انداز سے انتخابی سیاست سے دور رکھنے کی کوشش کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم ہرفورم میں اپنی آوازبلند کریں گے اور ہراس اقدام کی مخالفت کریں گے جو عوام کو ان کے بنیادی حقوق سے بھی محروم کرے۔اس موقع پر مارٹن جاوید مائیکل،اقبال کھوکھر اورآصف رضا بھی موجود تھے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
لاہور : پاکستان میں 66 سالوں سے آباد غریب خاندان کی بہتری، ترقی وخوشحالی میں تعلیم اور دیگر بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی سب سے بڑی رکاوٹ ہے،تعلیم چونکہ کسی بھی معاشرے وقوم کی ترقی میں بنیادی اہمیت کی حامل ہے اور اقلیتی خاندان اپنے معاشی حالات کی بجائے اپنے بچوں کو پڑھانے کی بجائے اپنے ساتھ کام کروانے اور چندپیسوں کے لئے کئی دوسروں کے محتاج بنادیتے ہیں۔عوامی محبت کی تجزیاتی رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ دولت کی غیرمساویانہ تقسیم کے ساتھ ساتھ غربت،بے روزگاری،نامساعد حالات اور حکومتی سطح پر مناسب سرپرستی میسرنہ ہونے کے باعث لاکھوں اقلیتی خاندان اپنے بچوں کواعلیٰ تعلیم دلوانے سے قاصر ہیں ،خاندان کے بڑوں کی سستی وکاہلی بھی نئی نسل کیلئے تعلیم کے مواقع کم ہونے کی ایک وجہ ہے۔ اگرچہ زیادہ ترسیاسی وسماجی ادارے اپنے مفاد کے لئے فوٹوسیشن سے آگے نہیں جاتے مگر اس صورتحال کے باوجود متعدد ہمدرد اور انسان دوست سماجی ومذہبی شخصیات اور اداروں کی انفرادی واجتماعی کوششیں قابل تحسین ہیں۔رپورٹ میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ اقلیتی قوم کے ہرسطح پر عوامی نمائندگان بھی ماضی میں اپنی وہ ذمہ داریاں ادا نہیں کرسکے جو قوم وملک کی ان سے توقعات تھیں اور آئینی وریاستی فرائض نمائندگی میں شامل ہے۔موجودہ نظام انتخاب بھی غیرفطری اور غیر جمہوری ہے جس نے نفرت اور سازشوں کو ہوا دے رکھی ہے۔ایک ہی جماعت کے اندر ایک دوسرے کے خلاف پلاننگ کی جاتی ہے جس سے قوم کے مسائل حل ہونے کی بجائے مزید پستی میں چلے جاتے ہیںاور منتخب افراد صرف اپنے اقتدار کوپکاکرنے کے چکر میں اپنی قوم سے دور ہوجاتے ہیں۔