لاہور : پلازوں کی تعمیر، شمسی توانائی کے بندوبست کی تجویز

Lahore

Lahore

لاہور (جیوڈیسک) پنجاب حکومت نے لاہور میں نئے کمرشل پلازوں کی تعمیر میں شمسی توانائی کے بندوبست کی تجویز دے دی۔ کمرشل پلازوں میں عام سائز کی ایک دکان میں پنکھوں، انرجی سیورز اور ایک ایئر کنڈیشنر کا لوڈ تین ہزار واٹ تک بنتا ہے۔ ماہرین کے نزدیک پاکستان میں اعلی کوالٹی کے سولر پینلز، بیٹریوں اوردیگر اخراجات کو شامل کیا جائے تو فی واٹ لاگت تین سو روپے آتی ہے۔

اس طرح ایک دکان کی ضرورت پوری کرنے کے لئے کم از کم نو لاکھ روپے خرچ آئے گا۔ ماہرین کہتے ہیں کہ ایک سو دکانوں پر مشتمل پلازے پر بجلی کی فراہمی کے لئے مجموعی طور پر نو سے دس کروڑ روپے اضافی خرچ ہوں گے۔ سولر انرجی کے ماہر الطاف ترابی نے بتایا کہ تین لاکھ واٹ بجلی کے انتظام کے لئے۔

اڑھائی سو واٹ صلاحیت کے سولہ مربع فٹ سائز کے بار سو پینل لگانا ہوں گے جس کے لئے انیس ہزار دو سو مربع فٹ جگہ درکار ہو گی۔ جبکہ دو کنال زمین پر تعمیر ہونیوالے پلازے کا رقبہ آٹھ ہزار مربع فٹ ہوتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت کو فیصلے زمینی حقائق کو سامنے رکھ کر کرنا چاہیئں۔