لاہور (جیوڈیسک) ڈیفنس انویسٹی گیشن پولیس تاحال مقدمہ میں نامزد ملزم عبدالقادر گیلانی کو گرفتار کرنے میں ناکام رہی، سابق وزیر اعظم اور ملزم بیٹے کے گھروں میں تین بار پولیس کی بھاری نفری چھاپے مار چکی ہے جہاں صرف سکیورٹی گارڈ پائے گئے۔
عبدالقادر کے ٹیلی فون سے لوکویشن لی جارہی ہے ، سابق وزیر اعظم کے بیٹے کی گرفتاری نہ ہونے پر ورثا اور شہریوں کی کثیر تعداد نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ عام آدمی کی گرفتاری کے لیے پولیس اس کا سارا خاندان اٹھا کر لے جاتی ہے۔
لیکن جب کسی وی آئی پی کے خلاف کاروائی ہو تو اسے پورا موقع دیاجاتا ہے کہ وہ مقدمے کے اخراج تک تمام معاملات ٹھیک کرلے۔ پولیس ذرائع کے مطابق تھانہ ڈیفنس اے میں درج مقدمے میں ملزم عبدالقادر گیلانی کو دفعہ 109 کے تحت شامل کیا گیا ہے۔
مرکزی ملزم محمد خان کی شناخت پریڈ 14 اکتوبر کو ہوگی، کہ انویسٹی گیشن پولیس عبدالقادر گیلانی کو موقع فراہم کر رہی ہے کہ وہ مقتول کے ورثا سے صلح کرلے تاکہ مقدمہ عدالت میں جا کر خارج ہو جائے۔
انچارج انویسٹی گیشن تھانہ ڈیفنس اے زاہد شاہ نے رابطے پر کہا کہ عبدالقادر گیلانی کے موبائل فون سے لوکویشن لی جارہی ہے جس سے اس کی گرفتاری عمل میں آجائے گی۔