لاہور (جیوڈیسک) لاہور میں تحریک انصاف کی جانب سے مال روڈ پر لگائے گئے احتجاجی کیمپ پر پولیس نے دھاوا بول دیا ،کیمپ اکھاڑ دیا گیا، اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید اور صوبائی صدر اعجاز چودھری سمیت بیس سے زائد رہنماوں اور کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا، بعد میں وزیر اعلی شہباز شریف کے حکم کے بعد رہا کردیا گیا، پی ٹی آئی کے کارکنان دوبارہ مال روڈ پر جمع ہو چکے اور ان کااحتجاج جاری ہے۔
تحریک انصاف نے ضمنی انتخاب میں مبینہ دھاندلی کے خلاف مال روڈ پراحتجاجی کیمپ لگا رکھا تھا، پی ٹی آئی کے رہنما اور کارکن کیمپ میں بیٹھے تھے کہ پولیس کی بھاری نفری کیمپ پر ٹوٹ پڑی، کیمپ کو اکھاڑنے کے بعد اہلکار رہنماوں اور کارکنوں پر پل پڑے، لاٹھی چارج کیا ،جو بھی نظر آیا اسے پکڑ کر زبردستی گاڑیوں میں ٹھونستے گئے۔
اہلکاروں نے ذرائع کو روکنے کی کوشش کی، کیمرہ مینوں کو دھکے دیئے، گرفتار رہنماوں میں پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید، پی ٹی آئی کے صوبائی صدر اعجاز چودھری، عندلیب عباس، ایم پی اے ڈاکٹر نوشین حامد، پی پی 150 میں پی ٹی آئی کے امیدوار مہر واجد، شبیر سیال، اشتیاق ملک، رانا اختر، لقمان قاضی، فرحان رشید اور دیگر شامل ہیں۔
پولیس گرفتار رہنماوں اور کارکنوں کو تھانہ مغل پورہ لے گئی، پی ٹی آئی کے کارکن احتجاج کرتے ہوئے تھانے کے باہر جمع ہو گئے ،گرفتاریوں کے موقع پر صوبائی صدر اعجاز چودھری کا کہنا تھا کہ احتجاج پرامن تھا، پولیس نے کیمپ اکھاڑ کر اور کارکنوں پر تشدد کر کے زیادتی کی ۔بعد وزیراعلی پنجاب شہباز شریف کے حکم پر تحریک انصاف کے کارکنا ن اور قیادت کو رہا کردیا گیا۔ کارکنا ن کی گرفتاری کے خلاف پی ٹی آئی کے کارکنان نے ایک بار پھر مال روڈ پر احتجاج شروع کر دیا ہے۔