لاہور (جیوڈیسک) اسکول اساتذہ کی پکڑ دھکڑ کی تیاریاں کر لی گئی ہیں۔ ناقص امتحانی نتائج کی سزائیں اساتذہ کو دینے کا فیصلہ ہو گیا۔ اب پنجم اور ہشتم میں 33 فیصد سے کم نتائج دینے والے اساتذہ پکڑ میں آئیں گے اور سزا پائیں گے۔
جن سکولوں میں 33 فیصد سے کم طلبہ پاس ہوئے ان کے اساتذہ کو بھی سزائیں ہوں گی اور یوں کم نتائج والے سکولوں کے سربراہان اور کلاس انچارجوں کے گرد گھیرا تنگ کر دیا جائے گا۔ توقع سے کم نتائج والے اساتذہ کو انکریمنٹ کٹوتی اور 2 سال سروس ضبطگی کی سزائیں بھگتنا پڑ سکتی ہیں۔ اس حوالے سے محکمہ تعلیم پنجاب نے کچھ کر نے کی ٹھان لی ہے اور تمام اضلاع سے تفصیلات بھی طلب کر لی ہیں۔