اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی درخواست پر لاہور کے نجی اسکول میں طالبات کو جنسی ہراساں کرنے کے واقعہ کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔
چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو سارہ احمد کی ہدایت پر بیورو کے آفیسر احتشام ارشد کی مدعیت میں تھانہ غالب مارکیٹ پولیس نے مقدمہ درج کیا۔
ایف آئی آر کے مطابق مقدمے میں پانچ ملزمان اعتزاز رحمان، زاہد وڑائچ، عمر شریف، شہزاد ارشاد اور عبدالقدوس کو نامزد کیا گیا ہے۔
قانونی ماہرین کے مطابق مقدمے میں شامل دفعہ 292 اے،کسی کی عزت کو نقصان پہنچانے، دفعہ 500 عدالت میں استغاثہ دائرکرنے اور دفعہ 501 کسی کو فحش لیٹر بھیجنے کے حوالے سے ہے۔
یاد رہے کہ دفعہ 501 پر 2 سال سزا ہو سکتی ہے جب کہ دفعہ 509 خاتون کی توہین کرنے کے حوالے سے ہے، جس پر ایک سال سزا ہو سکتی ہے۔
چیئر پرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو سارہ احمد کا کہنا ہے کہ مستقبل میں اس قسم کے واقعات کی روک تھام کے لیے یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔
دوسری جانب محکمہ تعلیم پنجاب ابھی تک متاثرہ طالبات کی جانب سے درخواست کے انتظار میں ہیں کہ جب انہیں درخواست ملے گی تو وہ اس وقت ہی کارروائی شروع کریں گے۔
خیال رہے کہ جیونیوز نے گزشتہ دنوں لاہور کی غالب مارکیٹ کے ایک نجی اسکول میں طالبات کو ہراساں کرنے کی خبر نشر کی تھی۔
معروف نجی انگریزی میڈیم اسکول کی طالبات اور فارغ التحصیل طلبہ نے استاد سمیت 4 افراد پر جنسی ہراسانی کا الزام عائد کیا جس پر اسکول انتظامیہ نے چاروں کو ملازمت سے نکال دیا تھا۔