لاہور (جیوڈیسک) پنجاب اسمبلی نے بھارتی جارحیت اور کوئٹہ میں ہونے والی دہشتگردی کے واقعات کے خلاف متفقہ طور پر قرارداد مذمت منظور کرلیں۔ اپوزیشن اور حکومت کی جانب سے دونوں قراردادیں مشترکہ طور پر رانا ثنا اللہ نے پیش کیں۔ قرارداد میں کہا گیا کہ ایوان لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت کی پرزور مذمت کرتا یتم دو فوجیوں کی ہلاکت کے جھوٹے الزام کی آڑ میں بھارتی سکیورٹی فورسز بلاامتیاز فوج اور پاکستانی عوام کو نشانہ بنارہی ہیں۔
بھارت بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کررہا ہے، وفاقی حکومت بین الاقوامی سطح پر بھارتی جارحیت کے خلاف سفارتی ذرائع استعمال کرے، اور بھارت کو عالمی اداروں کے ذریعے بین الاقوامی قوانین کی پابندی پر مجبور کیا جائے۔ قرارداد میں لائن آف کنٹرول پر شہید ہونے والوں کے لواحقین سے اظہار تعزیت اور ان کی بلندی درجات کے لئے دعا بھی کی گئی۔
دوسری قرارداد میں بلوچستان میں ہونے والی دہشتگردی کی پرزور مذمت کی گئی۔ قرارداد میں کوئٹہ پولیس لائن میں اہلکاروں کی شہادت کو قومی سانحہ قرار دیتے ہوئے قرارداد میں قرار دیا گیا کہ ڈی آئی جی آپریشنز بلوچستان فیاض سنبل اور تیس افسران کی شہادت پر ایوان افسردہ ہے۔
فیاض سنبل انتہائی شریف النفس اور فرض شناس پولیس افسر تھے، کوئٹہ پولیس لائن کے شہدا کے اہلخانہ سے اظہار تعزیت کرتے ہیں، اور شہدا کے بلند درجات کے لئے اللہ کے حضور دعا گو ہیں۔ قراردادوں کی منظوری کے بعد ایوان میں بلدیاتی نظام پر بحث جاری رہی۔ پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کے ممبران نے بلدیاتی انتخابات جماعتی بنیادوں پر کرانے اور کنٹونمنٹ ایریاز کو بھی بلدیاتی نظام میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا۔
پیپلز پارٹی کی ایم پی اے فائزہ ملک نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے میثاق جمہوریت میں جماعتی بنیادوں پر انتخابات کرانے پر دستخط کئے تھے، اس پر عملدرآمد بھی کرائے، احمد شاہ کھگہ مسلم لیگ ق کے ایم پی اے نے تجویز دی کہ بلدیاتی ادارے کے چیئرمین کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا حق نہیں ہونا چاہیے، جبکہ تحریک انصاف ظہیر الدین نے کہا کہ بلدیاتی ادارے کے چیئرمین اور وائس چیئرمین کا انتخاب براہ راست الیکشن کے ذریعے ہونا چاہیے۔